Mar ۲۰, ۲۰۲۴ ۱۵:۴۵ Asia/Tehran
  • یوکرین کیلئے 2 ہزار فوجیوں کی روانگی سے کشیدگی میں اضافہ ہوگا

اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے خبردار کیا ہے کہ نیٹو فوج کو یوکرین روانہ کئے جانے سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا اور سب کو مل کر اس کی روک تھام کرنا ہوگی

سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے یوکرین جنگ میں شرکت کے لئے دو ہزار فوجیوں کے یوکرین بھیجے جانے پر مبنی میڈيا رپورٹوں پر ردعمل میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ تمام ملکوں سے یہ اپیل کرتا ہے کہ وہ یوکرین میں کشیدگی کم کرنے کے لئے اپنی بھرپور کوششیں انجام دیں

فرحان حق نے کہا کہ ہم اس خبر کی تصدیق نہیں کرسکتے، اس لئے اس کے بارے میں ہمیں کوئی خاص اظہار نظر نہیں کرنا ہے البتہ ہم نے تمام ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جس حد تک ممکن ہوسکے یوکرین میں کشیدگی میں کمی لانے میں تعاون کریں-

در ایں اثنا اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی نے خبردار کیا ہے کہ نیٹو فوج کو یوکرین روانہ کئے جانے سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا اور سب کو مل کر اس کی روک تھام کرنا ہوگی-

میلونی نے اطالوی پارلیمنٹ میں کہا کہ یوکرین میں ممکنہ براہ راست مداخلت کے لیے فرانسیسی اقدام پر ہمارا موقف واضح ہے۔ میں ایک بار پھر یہ بات کہنا چاہوں گی کہ ہم اس مفروضے کی حمایت نہیں کرتے جو کشیدگی میں اضافے کا باعث بنے، اور اس سے ہر صورت میں گریز کرنا چاہیے۔

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے حال ہی میں پیرس میں بیس ممالک کے رہنماؤں اور اعلیٰ عہدے داروں کی موجودگی میں ایک اجلاس کی میزبانی کے بعد کہا کہ فی الحال، یوکرین جنگ میں فوج بھیجنے پر کوئی اتفاق رائے نہیں پایا جاتا تاہم انہوں نے کہا کہ کسی بھی چیز کا انکار نہیں کیا جا سکتا، ہم روس کو جیتنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

دوسری جانب فرانسیسی وزیر خارجہ اسٹیفن سیجورن نے کہا ہے کہ یوکرین کے لیے ہماری طویل مدتی حمایت کے امکان کے بارے میں شکوک و شبہات ہیں۔ فرانسیسی وزیر دفاع سیبسٹین لیکورنیو نے بھی کہا ہے کہ فی الحال یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے میکرون کے بیان کے بارے میں کہا کہ جب تک یوکرین کی مزاحمت جاری ہے، فرانسیسی فوج فرانس میں رہ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ انگلینڈ، اسلوواکیہ، رومانیہ اور اٹلی سمیت مختلف ممالک نے یوکرین میں نیٹو کے فوجی دستوں کی تعیناتی کو مسترد کر دیا ہے۔

لیکن روس کی غیر ملکی انٹیلی جنس سروس (ایس وی آر ) کے ڈائریکٹر سرگئی ناریشکن نے اعلان کیا ہے کہ فرانس، یوکرین بھیجنے کے لیے دو ہزار فوجیوں کا ایک گروپ تیار کر رہا ہے۔

ناریشکن نے کہا کہ فرانس کی موجودہ قیادت کو عام لوگوں کی موت یا اس ملک کے جرنیلوں کی پریشانیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ ایس وی آر کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ایک گروپ کو فرانس بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ اس گروپ میں ابتدائی طور پر تقریباً دو ہزار فوجی شامل ہوں گے۔

اس روسی اہلکار نے مزید کہا کہ روسی مسلح افواج اس فوجی گروہ کو ایک جائز ہدف سمجھتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس گروہ کا وہی انجام ہوگا جو فرانسیسیوں کا ہوا جو روسی دنیا میں تلواریں لے کر آئے تھے۔

ٹیگس