یمن نے خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر کتنے حملے کئے؟
امریکہ کے نائـب وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ یمن میں حوثیوں نے گذشتہ سال نومبر سے اب تک خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر پچاس بار حملہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکہ کے نائـب وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے بحری جہازوں پر حملے کا مقصد عالمی تجارت کے لئے ایک حیات بخش آبی گذرگاہ کو متاثر کرنا رہا ہے۔ امریکہ و برطانیہ نے جنوری سے یمن پر حملوں کا سلسلہ شروع کیا تاہم امریکی سینٹرل کمان نے دعوی کیا ہے کہ حوثیوں کے ہتھیاروں اور جنگی وسائل کو تباہ کر کے کچھ سکون حاصل کیا جا سکتا ہے۔
سینٹکام کے سربراہ نے کہا کہ حوثیوں کی جانب سے تباہ کردہ بحری جہازوں میں صرف دو کی مرمت کی جاسکتی ہے جس میں استعمال ہونے والے وسائل کو ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یمن میں انصاراللہ کے زیر کنٹرول بندگاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ الحدیدہ جانے والے بحری جہازوں کی تلاشی لینے کے لئے بین الاقوامی کوششوں کو تیز کئے جانے کی ضرورت ہے۔
یمن کی مسلح افواج نے اپنی فرض شناسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور صیہونی جارحیت کے جواب میں صیہونی فوجی ٹھکانوں اور صیہونی مفادات کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا جس میں صیہونی حکومت کے بحری جہاز اور اسی طرح مقبوضہ فلسطین سامان لے جانے والے بحری جہازوں پر حملے کرنا بھی شامل ہے۔
یمن کی مسلح افواج کی جانب سے صیہونی، امریکی و برطانوی بحری جہازوں کو ایسی حالت میں صیہونی جارحیت کے جواب میں نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ بحیرہ احمر، بحیرہ عرب اور باب المندب میں صیہونی بحری جہازوں اور مقبوضہ فلسطین جانے والے بحری جہازوں کے علاوہ دیگر بحری جہازوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور انھیں سیکورٹی حاصل رہے گی۔