غزہ کے عوام کی نسل کشی میں واشنگٹن کی حمایت پر بطور احتجاج سینیئر امریکی فوجی افسر مستعفی
امریکی فوج کے ایک سینیئر فوجی افسر ہیریسن مین نے غزہ کے عوام کے خلاف جنگ میں واشنگٹن کی جانب سے امریکی حمایت پر بطور احتجاج اپنے عہدہ سے استعفی دے دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ارنا نے میڈل ایسٹ آن لائن کے حوالے سے رپورٹ دی ہے ہیریسن مین 13 سال سے امریکی فوج میں بطور افسر کام کر رہے تھے۔
ہیریسن مین نے سماجی رابطے کے لنکڈ ان پر ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ انھوں نے بائیڈن حکومت کی جانب سے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت پر بطور احتجاج استعفی دے دیا ہے۔
امریکی فوج کے اس سینیئر افسر نے اپنے بیان میں لکھا ہے کہ بائيڈن حکومت کی جانب سے اسرائیلی حکومت کی حمایت دسیوں ہزار بے گناہ شہریوں کے قتل عام اور بھوک مری کا باعث بنی ہے۔
امریکی فوجی افسر ہیریسن مین نے لنکڈ ان پر اپنے بیان میں لکھا ہے کہ امریکی حکومت کی پالیسیاں فلسطینی بچوں میں بھوک مری پھیلنے کا سبب بنی ہیں اور مجھے اس جرم میں معمولی سا بھی کردار ادا کرنا گوارا نہیں ہے۔
کچھ دنوں قبل امریکی وزارت خارجہ کی عرب زبان ترجمان ہالہ غریط نے بھی غزہ کے تعلق سے بائیڈن حکومت کی پالیسیوں پر اعتراض کرتے ہوئے استعفی دے دیا تھا۔
اس سے پہلے امریکا کے تین سرکاری عہدیداروں نے غزہ کی جنگ میں اپنی حکومت کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت پر اعتراض کرتے ہوئے استعفی دیا تھا۔
اسی طرح امریکی فضائیہ کے ایک سابق افسر نے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جرائم میں واشنگٹن کی مشارکت پر اعتراض کرتے ہوئے واشنگٹن میں صیہونی حکومت کے سفارت خانے کے سامنے خودکشی کی تھی۔