اسرائیل اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل
فلسطین کے معصوم بچوں کے خلاف قتل و گرفتاری سمیت مجرمانہ اور بہیمانہ اقدامات کی پاداش میں اقوام متحدہ نے غاصب صیہونی ٹولے کو اپنی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: غیرملکی میڈیا کے مطابق صیہونی حکومت کو غزہ میں بچوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ کی رپورٹ جون کے آخر تک شائع کردی جائے گی۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ کے ہر پانچ بچوں میں سے کم از کم چار بچے بہتر گھنٹوں میں سے پورا ایک دن بھوکے اور خوراک کے بغیر رہے ہیں۔ دوسری جانب یو این انسانی حقوق کی عہدیدار نے صیہونی ٹولے کو یو این بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔
فرانسسکا البانیز نے کہا کہ غزہ میں صیہونی حملوں میں پندرہ ہزار فلسطینی بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بچوں کیخلاف سنگین جرائم پر اسرائیل کو بلیک لسٹ میں لے جانے کا اقدام تاخیر سے ہوا ہے۔ اس سے قبل "ہیومن رائٹس واچ" سمیت متعدد انسانی حقوق کی عالمی قانونی تنظیموں نے صیہونی حکومت کو بلیک لسٹ میں ڈالنے سے گریز کرنے پر اقوام متحدہ پر کڑی نکتہ چینی کی تھی اور اس بات پر زور دیا تھا کہ اس حکومت کو بلیک لسٹ الگ رکھنے سے فلسطینی بچوں کو بڑا نقصان پہنچے گا۔