غزہ اور جنگ زدہ علاقوں میں انسانی حقوق کی صورت حال تشویشناک ہے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نےغزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد پر فوری طور پرعمل درآمد کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن نے غزہ کے خلاف جاری جنگ کو مسائل و مشکلات بڑھنے کا باعث قرار دیتے ہوئے غرب اردن کے مختلف علاقوں منجملہ مشرقی بیت المقدس کی صورت حال پر سخت انتباہ دیا. ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ پندرہ جون تک پندرہ ہزار پانچ سو اٹھائیس فلسطینی منجملہ ایک سو تینتیس بچے صیہونی فوجیوں اور یا صیہونی آبادکاروں کی جارحیت میں شہید ہو چکے ہیں اور بڑھتے جانی نقصان پر تشویش گہری ہو گئی ہے۔
انھوں نے مارے جانے والوں میں عورتوں اور بچوں کی بڑھتی تعداد پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا ۔ اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد پر فوری طور پرعمل درآمد کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے ایک پریس کانفرنس میں صحت سے متعلق مسائل کا ذکر کرتے ہوئے غزہ کی صورت حال کو نہایت ابتر قرار دیا اور کہا کہ غزہ کے لئے خوراک کی ضرورت مبنی رپورٹیں پیش کئے جانے کے باوجود غزہ کی ایک بڑی آبادی بھوک مری کا شکار ہے .
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ حفظان صحت کے اصول کے مطابق غرب اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں کی صورت حال بد سے بد تر ہو رہی ہے اور اسرائيل کے مسلسل جاری حملوں کی بنا پر رفت و آمد کا سلسلہ بالکل محدود ہے اور اس علاقے کے عوام ضرورت کے سامان تک دسترسی نہیں رکھتے، خاصطور سے دواؤں اور حفظان صحت کی اشیا سے محروم ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ان علاقوں میں صیہونی آبادی کی توسیع سے صحت کے نظام پر برے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور طبی مراکز اور اسپتالوں کی سرگرمیاں بہت محدود پیمانے پر جاری ہیں ۔