روس پر حملے کیلئے یوکرین میں امریکہ کےایف 16 جنگی طیارے تعینات
امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیون نے کہا ہے کہ ایف سولہ جنگی طیارے یوکرین ميں تعینات ہوں گے۔ دوسری جانب اسپین کے وزیراعظم نے یوکرین اور غزہ کے تعلق سے نیٹو پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سحرنیوز/ دنیا: تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیون نے کہا ہے ایف سولہ جنگی طیارے یوکرین میں تعینات ہوں گے۔ اس امریکی عہدیدار نے اس سلسلے ميں کچھ نہيں بتایا کہ کتنے ایف سولہ جنگی طیارے یوکرین بھیجے جائيں گے اور وہ کس وقت روسی فوجیوں کے خلاف انجام پانے والی کارروائیوں میں حصہ لیں گے۔
انھوں نے کہا کہ میں آپریشنل وجوہات کی بنا پر اس کی تفصیلات نہيں بتا سکتا ۔ انھوں نے کہا کہ طیاروں کی یوکرین منتقلی انجام پا رہی ہے اور یوکرینی پائلٹ اس سال موسم گرما تک ایف سولہ طیاروں سے پرواز بھریں گے۔ اس عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ ساز و سامان کی ایف کی مدد کریں گے تاکہ وہ فرنٹ لائن محاذ پر اپنے فوجیوں کا دفاع کر سکے اور اسی طرح وہ یوکرین کی اپنی زمینوں کو واپس لینے کی کوشش میں بھی مدد کریں گے –
دوسری جانب اسپین کے وزیراعظم نے نیٹو کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دوہرا معیار اختیار کئے بغیر غزہ اور یوکرین دونوں کے سلسلے میں مساوی طور پر بین الاقوامی قوانین پر عمل کرے ۔
اسپین کے وزيراعظم پدرو سانچز نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ واشنگٹن میں نیٹو کے اجلاس کے اختتامی بیان میں ساٹھ بار سے زيادہ بار یوکرین کی جانب اشارہ کیا گیا اور اس کا نام لیا گیا جبکہ غزہ کا ایک بار بھی نام نہيں لیا گیا ۔
اسپین کے وزيراعظم نے نیٹو سے مطالبہ کیا کہ وہ جس طرح یوکرین میں بین الاقوامی قوانین کے احترام کئے جانے کے خواہاں ہیں اسی طرح غزہ کے سلسلے میں بھی اس کی پابندی کی جائے ۔سانچز نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسپین کے شہریوں کے لئے یہ بہت اہم ہے کہ وہ یہ سمجھیں کہ ان کی حکومت نہ صرف غزہ اور یوکرین میں بین الاقوامی قوانین کی حمایت کرتی ہے بلکہ اس کا سیاسی موقف منسجم ہے اور اس نے دہرے معیارات سے اجتناب کیا ہے۔
اسپین کے وزیراعظم نے کہا کہ غزہ پٹی مٹی کا ڈھیر بن گیا ہے اور اس کی تعمیر نو جب بھی شروع ہوگی اس میں دسیوں سال لگ جائيں گے اورغزہ کے اکثر عوام اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور بھرپور قحط و بھوک مری سمیت انسان دوستانہ بحرانوں نے اس علاقے کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔
اسپین نے مئی کے مہینے میں ناروے اور آئرلینڈ کے ساتھ مل کر فلسطین کو ایک ملک کی حیثیت سے تسلیم کرلیا ہے۔
نیٹو کا سربراہی اجلاس نو جولائی سے واشنگٹن میں شروع ہواتھا اور گیارہ جولائی تک جاری رہا۔