Aug ۱۸, ۲۰۲۴ ۱۶:۲۰ Asia/Tehran
  •  غاصب صیہونی حکومت کو بچانے کےلئے برطانیہ اور فرانس کے وزرائے خارجہ کی کوششیں

برطانیہ اور فرانس کے وزرائے خارجہ غاصب صیہونی حکومت کو مزاحمتی فلسطینی تنظیموں کے غیظ و غضب سے بچانے میں سرگرم ہوگئے ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: برطانیہ اور فرانس کے وزرائے خارجہ ڈیویڈ لامی اور اسٹیفن سیجورنی نے اخبار آبزرور میں اپنے ایک مشترکہ مقالے میں، فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور مزاحمتی تنظیموں کے رہنماؤں کے قتل کا ذکر کئے بغیر، پورے مشرق وسطی میں جنگ کی توسیع کی جانب سے خـبردار کرتے ہوئے تمام فریقوں سے صبر و تحمل کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانیہ اور فرانس کے وزرائے خارجہ نے اس مشترکہ مضمون میں حزب اللہ لبنان کے درمیان جھڑپوں میں شدت اور حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بدلے کی تہران کی جانب سے دھمکی کو ایک مکمل علاقائی جنگ کے خطرات میں اضافے کی علامت قرار دیا ہے۔
اس مضمون کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ تشدد کا تباہ کن سلسلہ ہے جو در اصل حساب کتاب کی ایک غلطی ہے۔ یہ خطرہ ایک گہری و ناقابل حل جنگ میں بدل سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے سیاسی راہ حل کی سمت قدم بڑھانا زیادہ مشکل ہو جائے گا۔یورپ کی ان دو سیاسی ہستیوں نے مقبوضہ فلسطین کے اپنے حالیہ مشترکہ دورے کو، اپنے ملک، یورپ اور مشرق وسطی کی سیکوریٹی کے لئے فرانس و برطانیہ کے درمیان ذمہ دارانہ تعاون کی علامت قرار دیا اور مشرق وسطی کے بحران کے حل کے لئے سفارت کاری کی راہ اختیار کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
برطانیہ و فرانس کے وزرائے خارجہ نے یہ دعوی کیا کہ فرانس اور برطانیہ نئے عدم استحکام کے دور میں عالمی قیادت کا توانائی رکھتے ہيں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے نہ صرف یہ کہ مشترکہ مفادات کے حامل ہيں بلکہ اسرائيل، فلسطین کی مقبوضہ سر زمین اور پورے علاقے کی سیکوریٹی میں رول کرنے کے بھی مشترکہ طور پر ذمہ دار ہیں ۔برطانیہ و فرانس کے وزرائے خارجہ نے اسرائيل کو تحفظ عطا کرنے اور اسے مزاحمتی تنظیموں کی منتقمانہ کارروائی سے بچانے کی واضح کوشش کرتے ہوئے مزيد کہا کہ تمام فریقوں کو صبر و تحمل اور سفارت کاری سے کام لینا چاہیے۔
ان کے مطابق ایران کی طرف سے کسی بھی طرح کے حملہ کا تباہ کن انجام ہوگا اور غزہ میں جنگ بندی کے لئے جاری مذاکرات کا عمل ختم ہو جائے گا۔اس مضمون کے ایک حصے میں کہا گيا ہے کہ صرف ایک سیاسی راہ حل ہی ہمیں اس امن تک پہنچا سکتی ہے جس کی ہمیں شدید ضرورت ہے۔ اسی لئے ہم نہ صرف یہ کہ غزہ میں جنگ بندی کے خواہاں ہیں بلکہ اسرائيل، حزب اللہ اور لبنان سے مطالبہ کرتے ہيں کہ وہ سفارتی راہ حل کے لئے امریکہ کی قیادت میں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 میں بتائے گئے اصولوں کے تحت مذاکرات کا آغاز کریں۔

ٹیگس