لبنان میں پیجر دھماکوں کے حوالے سے اسرائیلی ایجنٹوں کے اہم انکشافات
اسرائیل کی بد نام زمانہ جاسوسی کی تنظم موساد کے آلہ کاروں نے لبنان میں پیجر دھماکوں کے حوالے سے نئے انکشافات کئے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: موساد کے دو اہم ایجنٹ جنہوں نے پیجرز کے دہشت گردانہ دھماکوں میں کلیدی کردار ادا کیا، اس دہشتگردانہ کارروائی کی تفصیلات بتاتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ حزب اللہ کو ختم کرنے میں ناکام رہے۔
موساد کے ان ایجنٹوں میں سے ایک نے جس کا فرضی نام مائیکل ہے جو اس دہشت گردانہ کارروائی کا کمانڈر ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لبنان میں پیجرز کے دھماکوں کے بارے میں کہا کہ یہ کارروائی 10 سال قبل پیجرز کے ذریعے نہیں بلکہ واکی ٹاکی کے ذریعے کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاہم اسرائیل نے ان ڈیوائسز کو ایکٹیویٹ نہیں کیا تھا۔
موساد کے دوسرے ایجنٹ نے جس کا فرضی نام گیبریل ہے اس دہشت گردانہ کارروائی کے بارے میں کہا کہ موساد کو دو سال قبل معلوم ہوا تھا کہ حزب اللہ تائیوان کی کمپنی "گولڈ اپولو" سے پیجرز خرید رہی ہے تو اس نے اسی وقت منصوبہ بندی شروع کردی۔
موساد کی جانب سے ان پیجرز کو تقسیم کرنے کی سازش کے بارے میں گیبریل نے کہا کہ ہم نے اشتہارات اور کلپس تیار کیے اور انہیں انٹرنیٹ پر ڈال دیا، اور موساد نے پردے کے پیچھے سے ہر چیز کو کنٹرول کیا اور اس سازش کو آگے بڑھانے کے لیے، موساد نے گولڈ اپولو کمپنی سے ایک سیلز لیڈی کی خدمات حاصل کیں اور اس طرح ستمبر 2024 تک حزب اللہ کے پاس پانچ ہزار پیجرز پہنچ گئے۔
واضح رہے کہ لبنان میں ستائیس اور اٹھائیس ستمبر کو دہشت گردانہ کارروائیوں کے دوران صیہونی حکومت نے مواصلاتی نظام میں رسوخ کرکے ہزاروں پیجرز، وائرلیس اور دوسرے مواصلاتی آلات میں دھماکے کیے جن میں کم از کم سینتیس لبنانی شہری شہید اور چار ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اور اسی وقت حزب اللہ نے لبنان میں ہوئے پیجر دھماکوں کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا۔