Feb ۰۵, ۲۰۲۵ ۱۳:۰۶ Asia/Tehran
  • بد نام زمانہ جیل کے دروازے پھر کھل گئے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ پینٹاگون اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کا محکمہ تارکین وطن کی حراستی مرکز میں توسیع کرے تاکہ 30 ہزار سے زائد تارکین وطن کو رکھا جا سکے۔

سحر نیوز/ دنیا: غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ گوانتاناموبے میں قید تارکین وطن کو لے جانے والا پہلا امریکی فوجی طیارہ روانہ ہو گیا، جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ممکنہ طور پر کیوبا میں بحری اڈے پر ہزاروں تارکین وطن کو رکھنے کی تیاری کر رہی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ پینٹاگون اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کا محکمہ تارکین وطن کی حراستی مرکز میں توسیع کرے تاکہ 30 ہزار سے زائد تارکین وطن کو رکھا جا سکے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے ’فاکس بزنس‘ کو بتایا کہ ’آج امریکا سے گوانتانامو بے کے لیے غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر پہلی پرواز روانہ ہو چکی ہے۔

ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’پرواز میں تقریباً ایک درجن سے زائد مہاجرین موجود ہیں۔

گوانتانامو بے جانے والی پرواز نے فوجی پروازوں میں اضافہ کیا ہے جو پہلے ہی گوئٹے مالا، پیرو، ہونڈوراس اور ہندوستانی تارکین وطن کو جلاوطن کر چکی ہیں۔

واضح رہے کہ القاعدہ کے 9/11 کے حملوں کے بعد امریکہ نے یہ جیل کھولی تھی، جہاں کئی افراد کو غیرمعینہ مدت کے لیے رکھا گیا۔ جن پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا، یہ لوگ افغانستان، عراق اور دیگر آپریشنز کے دوران پکڑے گئے تھے۔

آغاز پر کیوبا کے مشرقی کنارے پر واقع اس جیل میں تقریباً 800 افراد کو رکھا گیا تھا۔ قیدیوں نے اپنے بیانات میں کہا کہ امریکی سکیورٹی اہلکاروں نے ان پرتشدد کیا، بدسلوکی کی اور انسانیت سوز شکنجے دیئے جس پر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر طویل عرصے سے تنقید کی گئی۔

سابق ڈیمو کریٹک صدور جوبائیڈن اور باراک اوباما نے بد نام زمانہ جیل کو بند کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن دونوں اپنے دورِ حکومت کے اختتام تک اسے بند نہ کر سکے۔

ٹیگس