Sep ۱۸, ۲۰۲۲ ۲۲:۴۱ Asia/Tehran
  • امریکی حکومت خاموشی سے کیوں بند کرنا چاہتی ہے گوانتانامو جیل؟

بائیڈن انتظامیہ خاموشی سے گوانتانامو جیل بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ اس ملک کی حکومت خاموشی سے گوانتانامو جیل بند کر کے قیدیوں کو منتقل کر رہی ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" نے انکشاف کیا ہے کہ "جو بائیڈن" کی انتظامیہ بدنام زمانہ اور خطرناک گوانتانامو جیل کو بند کرنے کے عمل کو خاموشی سے مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

"رشا ٹوڈے" کی ویب سائٹ کے مطابق، اس اخبار نے لکھا ہے کہ اگرچہ اس جیل کی بندش بائیڈن کے انتخابی وعدوں میں سے ایک تھی لیکن وائٹ ہاؤس نے خفیہ طور پر اس عمل کی پیروی کی ہے تاکہ اس حوالے سے کوئی سیاسی تنازع پیدا نہ ہو۔

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت اس حراستی مرکز کو بند کرنے کے قریب پہنچ رہی ہے اور قیدیوں کو دیگر امریکی جیلوں میں منتقل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

یہ خوفناک جیل 2002 میں کیوبا میں امریکی بحریہ کے اڈے پر دہشت گردوں کو رکھنے کے لیے بنائی گئی تھی لیکن اس کے فوراً بعد شائع ہونے والی تصاویر میں قیدیوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک دکھایا گیا تھا، جنہیں اکثر وہاں برسوں تک بغیر کسی الزام یا مقدمے کے رکھا جاتا تھا۔

جرمنی میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ گوانتانامو جیل کو قانونی طریقہ کار اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں بشمول تشدد اور جبری گمشدگیوں کے لیے دونوں لحاظ سے ایک "خطرناک مثال" سمجھا جاتا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اس اہلکار نے مزید کہا کہ اس جگہ پر حراست میں لیے گئے لوگوں کو "قانون کی حکمرانی کے تحت منصفانہ عدالت" تک رسائی حاصل نہیں تھی اور انہوں نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ اس جیل کو بند کرنے کے لیے امریکہ پر دباؤ ڈالے۔

پہلی بار گوانتانامو جیل سے قیدیوں کی منتقلی کی نگرانی کے لیے ایک سینئر امریکی سفارت کار کو مقرر کیا گیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ وہ 11 ستمبر کے حملوں کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر متعارف ہونے والے "خالد شیخ محمد" سے متعلق عدالتی طریقہ کار میں مذاکرات میں مداخلت کا ارادہ نہیں رکھتی، یہ شخص اور 36 دیگر قیدی اب بھی گوانتانامو جیل میں قید ہیں۔

کچھ عرصہ قبل امریکی حکومت نے گوانتانامو جیل میں قید سعودی قیدی "محمد القحطانی" کو رہا کر دیا تھا، جسے 11 ستمبر کے حملوں کے الزام ميں 2021 میں گرفتار کیا گیا تھا، آزادی کے بعد اسے سعودی عرب منتقل کر دیا گیا تھا۔

ٹیگس