Feb ۲۰, ۲۰۲۵ ۰۹:۲۸ Asia/Tehran
  • صیہونی دہشتگردی میں اے آئی کا تعاون

فلسطین اور لبنان میں صیہونی فورسز کے ہاتھوں امریکی مصنوعی ذہانت کی کمپنیوں کے تعاون سے متعدد بےگناہوں کو شہید کرنے کے شواہد ملے ہيں دوسری جانب جنوبی لبنان کے کچھ علاقوں سے بھی صیہونی قابض فوجیوں کی پسپائی کے بعد اسرائیلی فوجیوں کے وحشیانہ مظالم سامنے آرہے ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: موصولہ رپورٹوں کے مطابق، صہیونی فوج نے گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے میں فلسطین اور لبنان میں ہزاروں بے گناہ اور نہتے شہریوں کو شہید کیا ہے ۔ تازہ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے صیہونی حکومت کو جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانتاے آئي کے سافٹ ویئر فراہم کیے جس کے نتیجے میں فلسطین اور لبنان میں عام شہریوں کی شہادتوں میں اضافہ ہوا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ اور لبنان کے رہائشی علاقوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جو دانستہ طور پر جانی نقصانات میں اضافے کا سبب بنا۔تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیاکہ مائیکروسافٹ اور چیٹ جی پی ٹی سمیت امریکی اے آئی کمپنیوں نے جاسوسی اور اہداف کی نشاندھی کو بہتر بنانے کے لئے اسرائیل کو جدید ترین اے آئي سافٹ ویئر کی فراہمی میں دوگنا اضافہ کیا ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ جب مصنوعی ذہانت کو انسانی ذہانت کے ساتھ ملایا جاتا ہے تو غلطیوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جس کے نتیجے میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی شرح بڑھ جاتی ہے۔
ایک نامعلوم اسرائیلی انٹیلی جنس افسر نے اعتراف کیا کہ ائے آئی کے ہدف بندی سسٹمز میں بارہا غلطیاں ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں بے گناہ افراد نشانہ بنے۔ اس نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی اے آئی سسٹم نے ہائی اسکول کے طلباء کو ممکنہ جنگجو قرار دے کر نشانہ بنایا۔دوسری جانب جنوبی لبنان کے کچھ علاقوں سے صیہونی قابض فوجیوں کی پسپائی کے بعد غاصب حکومت کے وحشیانہ مظالم کے مزید شواہد سامنے آرہے ہیں۔جزوی طور پر اسرائیلی فوج کے انخلاء کے بعد لبنانی امدادی ٹیموں نے میس الجبل، کفرکلا، عدیسہ اور مرکبا کے تباہ شدہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے کے دوران 23 شہداء کی لاشیں برآمد کی ہیں۔ تاحال شہداء کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ اگرچہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے مطابق، صیہونی فوجیوں کو 26 جنوری تک جنوبی لبنان سے مکمل طور پر نکل جانا تھا، لیکن اسرائیل نے اس معاہدے پر عمل کرنے سے انکار کردیا اور مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
بعض اسرائیلی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی فوج کے کچھ دستے کم از کم پانچ اسٹریٹجک سرحدی علاقوں میں موجود ہیں جس پر بیروت حکام نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

ٹیگس