صیہونی فوج نے غزہ میں اپنی کارروائیوں کا دائرہ بڑھانے کے لیے ریزرو فورس طلب کرلی
صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں غزہ شہر پر قبضے کے مقصد سے آپریشن کرنے کے لیے دسیوں ہزار رزرو فوجیوں کو طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: غاصب صیہونی حکومت کے فوجی ریڈیو نے بتایا ہے کہ غزہ پٹی میں اپنی کارروائیوں کا دائرہ بڑھانے کے لیے دسیوں ہزار ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے اور اس آپریشن کے لیے تقریباً ساٹھ ہزار ریزرو عناصر کو متحرک کیا جائے گا۔ صیہونی فوجی ریڈیو کے مطابق اس وقت اسرائیلی فوج میں ستر ہزار ریزرو فوجی سرگرم عمل ہیں اور اب یہ تعداد بڑھا کر تقریباً ایک لاکھ تیس ہزار تک پہنچ جائے گی۔صیہونی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے پر یکم ستمبر سے عمل شروع ہو جائے گا۔ ساتھ ہی یہ کہ میدان جنگ میں موجود ریزر فوجیوں کی مدت میں بھی مزید چالیس دن کی توسیع کردی جائے گی۔
دریں اثنا، اسرائیلی حکومت نے جنگ کے ساتھ ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی پر حماس کے ساتھ بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ فوج نے تل ابیب میں حکام کو حماس کے ساتھ جزوی طور سے ہی صحیح مگر ایک معاہدے تک پہنچنے کی سفارش کی ہے۔ حماس کا ردعمل موصول ہونے کے بعد، نیتن یاہو نے مشاورت کرنے کے بعداپنے قریبی ساتھیوں کو بتایا کہ وہ جزوی نہیں بلکہ جامع معاہدے کے خواہاں ہیں تاہم انہوں نے واضح طور پر جزوی معاہدے کو مسترد بھی نہیں کیا ہے۔
دریں اثنا، اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے منگل کی رات اعلان کیا کہ انہوں نے غزہ پر حملے کے منصوبے پر تبادلہ خیال اور منظوری کے لیے چیف آف اسٹاف ایال ضمیر اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ جلسہ کیا ہے۔ صیہونی فوج کی سدَرن کمانڈ نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کے بارے کچھ باتیں بھی کی ہیں جس کے مطابق صیہونی فوج شمالی غزہ پٹی کے تمام مکینوں کو وہاں سے نکالنے کی کوشش کر رہی ہے، مگر خود صیہونیوں کا اعتراف ہے کہ پچھلے تجربے یہ ثابت کیا ہے کہ یہ ایک مشکل کام ہے کیوں کہ ماضی میں انخلا کی تمام تر کوششوں کے باوجودڈھائی لاکھ فلسطینی غزہ کے اندر اور اس کے آس پاس باقی رہے اور انہوں نے کہیں بھی جانے سے انکار کیا۔