اسرائیل سے تعلق کی وجہ سے "نیسلے" کمپنی کو بائیکاٹ کی لہر کا سامنا
Oct ۲۱, ۲۰۲۵ ۱۳:۵۳ Asia/Tehran
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی کمپنی کی ملکیت کی وجہ سے سوئس کمپنی "نیسلے" کو بائیکاٹ کی بڑھتی ہوئی لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق سوئٹزرلینڈ کی کمپنی نیسلے (فوڈ انڈسٹری کمپنی) کو اسرائیلی کمپنی اوسیم کی ملکیت کی وجہ سے بائیکاٹ کی بڑھتی ہوئی شدید لہر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اسی بنا پر اس کمپنی نے دنیا بھر میں 16 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
نیسلے کے پاس اسرائیلی کمپنی اوسیم (اسرائیلی حکومت کی سب سے بڑی فوڈ کمپنی) کے نصف سے زیادہ شیئرز ہیں۔ نیسلے کمپنی کا صدر دفتر سوئثزر لینڈ کے شہر وے وے میں واقع ہے۔
غزہ کے خلاف دو سالہ جنگ اور اس عرصے میں صیہونیوں کے بے تحاشا جرائم کی وجہ سے یورپ، امریکہ اور بہت سے دیگر ممالک میں اسرائیلی مصنوعات کے خلاف بائیکاٹ کی مہم شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔