برازيل کے صدر: ادارے انسانی المیوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام
برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارے انسانی المیوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔
سحرنیوز/دنیا: برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارے انسانی المیوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں اور غزہ میں جاری نسل کشی کے سامنے بے بس نظر آ رہے ہیں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق، کوالالمپور میں ملیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کے ساتھ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا نے کہا کہ دنیا کیسے طویل عرصے سے جاری غزہ کی نسل کشی کو قبول کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل جیسے ادارے جو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے قائم کیے گئے تھے، اب مؤثر نہیں رہے۔
برازیلی صدر نے بالواسطہ طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "ایک حقیقی رہنما کے لیے عزت اور وقار نوبل انعام سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔"
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ اپنے ایشیائی دورے کے دوران آسیان اجلاس میں برازیل کے صدر لولا ڈا سلو اسے ملاقات کرنے والے ہیں۔
دونوں ممالک کے تعلقات حالیہ مہینوں میں اس وقت کشیدہ ہوگئے تھے جب سابق صدر جائر بولسونارو جو ٹرمپ کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے ہیں کو دو ہزار بائیس کے الیکشن کے بعد مبینہ بغاوت کی سازش کے الزام میں 27 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اس کے باوجود، واشنگٹن اور برازیل کے تعلقات میں بتدریج بہتری کے آثار دکھائی دے رہے ہیں، اگرچہ امریکی تجارتی پابندیاں اور محصولات اب بھی برقرار ہیں۔