Oct ۳۰, ۲۰۲۵ ۱۹:۵۴ Asia/Tehran
  • بدلے-بدلے سے نظر آ رہے ہیں ٹرمپ! چین پرعائد ٹیرف کو 57 سے کم کرکے 47 فیصد کیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے مختلف تجارتی اور اقتصادی امور میں مثبت پیشرفت کی خبر دی۔

سحرنیوز/دنیا: عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے بعد اعلان کیا ہے کہ انہوں نے چین پر عائد ٹیرف کی شرح کو 57 فیصد سے کم کرکے 47 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ یہ فیصلہ اس شرط پر کیا گیا ہے کہ چین دوبارہ امریکی سویابین کی خریداری شروع کرے، نایاب معدنیات کی برآمدات جاری رکھے اور غیر قانونی فینٹینائل کی تجارت کے خلاف اقدامات کرے۔

ان بیانات کا اعلان جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں شی جن پنگ کے ساتھ ان کی بالمشافہ ملاقات کے فوراً بعد کیا گیا۔ یہ دونوں رہنماؤں کی 2019 کے بعد پہلی ملاقات تھی، جو ٹرمپ کے پرہجوم ایشیائی دورے کا اہم سنگ میل قرار دی جا رہی ہے۔

ٹرمپ نے بوسان سے روانگی کے بعد صدارتی طیارے "ایئر فورس ون" میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: میرے خیال میں یہ ایک غیر معمولی اجلاس تھا۔ چین پر عائد ٹیرف کو 57 سے کم کرکے 47 فیصد کر دیا جائے گا۔

ٹرمپ کے اس بیان کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، اور ایشیائی منڈیوں کے اہم اشاریے اور یورپی تجارتی معاہدے منافع اور نقصان کے درمیان جھولتے رہے۔

یہ ملاقات "ایشیا پیسیفک اقتصادی تعاون" (اپیک) کانفرنس کے موقع پر تقریباً دو گھنٹے جاری رہی۔ اجلاس کے اختتام پر ٹرمپ نے شی جن پنگ سے مصافحہ کیا، انہیں ان کی گاڑی تک چھوڑنے گئے، اور پھر واشنگٹن کے لیے روانہ ہوگئے۔

ٹیگس