Feb ۲۱, ۲۰۱۹ ۱۵:۱۱ Asia/Tehran
  • ایران و چین ایشیاء میں اسٹراٹیجک اتحادی

اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کی پارلیمنٹ کے اسپیکروں نے دونوں ملکوں کے درمیان اسٹراٹیجک تعاون کے فروغ پر تاکید کی ہے-

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے بدھ کو بیجنگ میں چین کے صدر شی جین پینگ سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے تاریخی اور دوستانہ تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ چین ، اسلامی جمہوریہ ایران کا اسٹراٹیجک اور قابل اعتماد اتحادی ہے-

چین کے صدر نے انقلاب اسلامی کی چالیسویں سالگرہ کی کامیابی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چین ، ایران کے ساتھ اپنے اسٹراٹیجک تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش میں ہے-

ایران اور چین کے تعلقات تاریخی ہیں اور ان دونوں ملکوں نے ہمیشہ ہی تعاون کو فروغ دینے کی راہ میں قدم اٹھائے ہیں-

 امریکی پابندیوں کے دور میں بھی ایران کے ساتھ چین کا اقتصادی تعاون جاری رہنا دونوں ملکوں کے درمیان اسٹراٹیجک تعلقات کی علامت ہے جس پر چینی صدر نے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر سے ملاقات میں بھی تاکی کی ہے-

چین کے صدر سے ڈاکٹر لاریجانی اور ان کے ہمراہ اعلی سطحی وفد کی ملاقات ایسے حالات میں انجام پائی ہے کہ امریکہ ، مختلف پابندیوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کو تنہا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس سے بیجنگ اور تہران کے تعلقات کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے- چین ، مختلف قسم کی امریکی پابندیوں کے دور میں بھی ایران کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور اس پالیسی کا پیغام ، امریکہ کی یکطرفہ اور منھ زور پالیسیوں کا انکار ہے-

 اس سلسلے میں چین میں ایران کے سابق سفیر سید حسین ملائک نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں اور اس کے بارے میں چین کی پالیسیوں کے بارے میں بدھ کو کہا کہ چین ، امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا اور ایران کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مختلف طریقوں سے برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے-

ایران کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر چین کے صدر کی تاکید  تہران کے سلسلے میں امریکہ کی تخریبی پالیسیوں کا ساتھ نہ دینے کے مترادف ہے- چین ایک عالمی طاقت اور اقتصادی و تجارتی میدانوں میں ایک موثر ملک ہونے کی حیثیت سے ہمیشہ ہی دوسرے ممالک کے امور میں مداخلت کا مخالف رہا ہے- 

 ایران و چین عالمی امن کے مسئلے اور چند جانبہ تعاون کے سلسلے میں مشترکہ موقف رکھتے ہیں اور اسی مسئلے نے مختلف میدانوں میں دونوں ملکوں کے تعاون کی اہمیت بڑھا دی ہے- اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر اور ان کے ہمراہ اعلی سطحی وفد  کے دورہ چین کا سیاسی پیغام یہ ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اسٹراٹیجک تعاون پرکسی دھمکی اور دباؤ اثر نہیگں پڑے گا- اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے بیجنگ میں چین کے وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، دنیا میں چین کے ساتھ اہم  ترین اسٹراٹیجک تعلقات کا حامل ہے-

 ایران کے ایٹمی سمجھوتے کو برقرار رکھنے کے لئے روس کی حمایت کے ساتھ ہی چین کے ساتھ نے یہ ثابت کردیا کہ ایران کی مشرق کی جانب نگاہ کی پالیسی ، ایک منطقی پالیسی ہے - عالمی ظرفیت و صلاحیتوں سے اطمینان بخش اور گوناں گوں استفادہ کرنا ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے اور یہ پالیسی اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے ساتھ اعلی سطحی پارلیمانی و حکومتی وفد کے دورہ چین میں بخوبی نمایاں ہوگئی ہے-

ٹیگس