پاکستان اور ہندوستان تعلقات ... کیا پانی سے پگھلے گی برف ؟ امید کی کرن
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تناﺅ کی کمی کو خوش آئندہ قراردیا ہے۔
سندھ طاس معاہدے کے مطابق دونوں ممالک کے کمشنروں کے مابین سال میں کم از کم ایک مرتبہ ملاقات کرنا ضروری ہے اور یہ میٹنگ ایک مرتبہ ہندوستان میں اور ایک مرتبہ پاکستان میں ہوتی ہے ۔ حالانکہ گزشتہ سال نئی دہلی میں مجوزہ میٹنگ کورونا وائرس کی وجہ سے رد کردی گئی تھی ۔
پاکستانی کمشنر فارانڈس واٹر سید محمد مہر علی شاہ کی قیادت میں پاکستان کا سات رکنی وفد پرمننٹ انڈس کمیشن کی سالانہ میٹنگ کیلئے کل پیر کو ہندوستان پہنچا ۔ اس میٹنگ کے دوران شاہ اپنے ہندوستانی ہم منصب کے ساتھ بات چیت کریں گے ۔ دونوں ممالک کے انڈس کمشر 23 اور 24 مارچ کو سالانہ گفتگو کریں گے ۔
ہندوستانی وفد کی قیادت پردیپ کمار سکسینہ کریں گے جن کے ساتھ مرکزی آبی کمیشن، سینٹرل الیکٹریسٹی اتھاریٹی اور نیشنل ہائیڈرو پاور کارپوریشن کے ان کے صلاح کار موجود ہوں گے ۔
در ایں اثناء ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تناﺅ کی کمی کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک نے جس طرح سے سرحدوں پر تناﺅ ختم کرنے کے لئے فائربندی عمل میں لائی اور جس طرح سے دونوں ممالک کی طرف سے مثبت بیانات سامنے آ رہے ہیں، اُمید ہے کہ دونوں ممالک اپنی رنجشوں اور تلخیوں کو ترک کر کے تمام مسائل پر بات چیت کی میز پر آئیں گے۔