Sep ۱۶, ۲۰۲۲ ۲۰:۴۴ Asia/Tehran
  • روسی صدر اور ہندوستانی وزیر اعظم کی اہم ملاقات، جنگ یوکرین ختم کرنا چاہتے ہیں

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ وہ یوکرین جنگ سے پیدا ہونے والی صورت حال سے آگاہ ہیں اور اس لیے جتنا جلد ممکن ہو یہ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔

سحر نیوز/ ہندوستان: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ازبکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی سے گفتگو میں کہا کہ روس جتنی جلدی ممکن ہو یوکرین جنگ ختم کرنا چاہتا ہے۔

روسی صدر نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے یوکرین کی قیادت نے مذاکراتی عمل سے پہلو تہی کی اور اپنے مقاصد جنگ سے حاصل کرنے پر مصر رہے۔

اس موقع پر ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے روسی صدر پوتن کو بتایا کہ یہ وقت جنگ کا نہیں۔ دنیا پہلے ہی بہت سے مسائل جیسے کورونا، موسمیاتی تبدیلیوں اور معاشی بحران کا سامنا کر رہی ہے۔

اس سے پہلے اجلاس سے خطاب میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایجادات و اختراعات، اسٹارپ کے تجربات، جدید میڈیکل سائنس اور روایتی ادویات کے شعبے میں رکن ملکوں کے درمیان، اشتراک اور تعاون کے لئے دو ورکنگ گروپ بنائے جانے کی تجویز پیش کی ۔

انہوں نے غذائی تحفظ کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہندوستان تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان باہمی اعتماد اور زیادہ تعاون کی حمایت کرتا ہے۔

نریندرمودی نے کہا کہ عالمی وبا کورونا اور یوکرین کے بحران نے گلوبل سپلائی چین میں روکاوٹیں ڈال دی ہیں جس سے دنیا کو توانائی اور خوراک کے بحران کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو خطے میں متنوع، قابل اعتماد اور پائیدار سپلائی چین تیار کرنے کی کوشش بھی کرنی چاہئے۔

ہندوستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے لئے تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان بہتر رابطے کے ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے کو راہداری کے مکمل حقوق دیں۔

یاد رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم 2001 میں قائم ہوئی تھی جس کے آٹھ ارکان  ہندوستان، قزاقستان، چین، کرغستان، پاکستان، روس، تاجکستان  اور ازبکستان ہیں۔

ٹیگس