ایران کی فوج انتہائی مضبوط ہے، ہندوستانی فوج کے انٹیلی جنس شعبے کے سربراہ
ہندوستانی فوج کے ایک اعلی عہدیدار جنرل دنیش نے ایران کے آرمی ڈے کی تقریب سے خطاب میں دہلی اور تہران کے درمیان فوجی تعاون میں توسیع اور استحکام پر زور دیا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: اسلامی جمہوریہ ایران کے آرمی ڈے کی مناسبت سے پیر کی رات دہلی میں ایک تقریب منعقد ہوئی ۔ اس تقریب میں ایران اور ہندوستان کے اعلی عہدیداروں نے شرکت کی ۔ تقریب سے خطاب میں ہندوستانی فوج کے شعبہ انٹیلیجنس کے سربراہ جنرل دنیش سنگھ رانا نے کہا کہ ایران اور ہندوستان کے درمیان ثقافتی، سماجی اور مذہبی اشتراکات اور تعاون کی تاریخ بہت پرانی ہے۔
انھوں نے کہا کہ حال حاضر میں ایران اور ہندوستان بہت سے شعبوں میں مل کر کام کررہے ہیں جن میں فوجی میدان بھی شامل ہے ۔ جنرل دنیش سنگھ رانا نے اسلامی جمہوریہ ایران کی، مشرق کو اہمیت دینے کی پالیسی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس پالیسی کی بنیاد پر دہلی اور تہران کے درمیان تعاون میں وسعت آئی ہے۔
انھوں نے ایران کی فوجی حکمت عملی کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پاس بہت مضبوط فوج ہے جس نے خلیج فارس میں امن اور بھائی چارے کی فضا قائم کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے ۔ جنرل دنیش سنگھ رانا نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ایران اور ہندوستان کے درمیان فوجی تعاون میں وسعت آئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم فوجی ٹریننگ اور مشترکہ ملیٹری کورس سمیت بہت سے فوجی میدانوں میں مل کر کام کررہے ہیں ۔
ہندوستان میں ایران کے سفیر نے اس تقریب سے خطاب میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کو خطے میں امن و آشتی کی ضامن اور ملک و قوم کے لئے قابل فخر قرار دیا ۔ انھوں نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ ایران نے کبھی بھی جنگ کا آغاز نہیں کیا لیکن ہر جارحیت کا دنداں شکن جواب دیا ہے۔
دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ایرج الہی نے مغربی ایشیا میں ہر قسم کی بیرونی مداخلت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں خطے کے ملکوں کے ذریعے امن قائم ہوسکتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ سرزمین فلسطین پر صیہونیوں کا قبضہ ، مظلوم فلسطینیوں کی آوارہ وطنی اور دربدری نیز مغربی ایشیا میں بیرونی طاقتوں کی مداخلت، خطے میں بدامنی اور بے ثباتی کا باعث بنی ہے ۔
ہندوستان میں ایران کے سفیر نے کہا کہ حالیہ برسوں میں تکفیری دہشت گردی نے مغربی ایشیا میں بدامنی اور عدم استحکام میں اضافہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے بدامنی اور بےثباتی کے ان تمام عوامل کے خلاف استقامت دکھائی اور خطے میں امن و استحکام قائم کیا ۔ ایرج الہی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے داعش کے خلاف جنگ میں دوسرے ملکوں کی مدد کی اور بدامنی اور دہشت گردی ختم کرکے امن قائم کرنے میں اپنا بنیادی کردار ثابت کردیا ۔ دہلی میں ایران کے سفیر نے ایران اور ہندوستان کے دفاعی تعاون کو ہمہ گیر اور وسعت پذیر قرار دیا ۔