ہندوستان: 31 سال پرانے مقدمے میں ٹاڈا عدالت سے عبدالکریم ٹنڈا اور دہلی فسادات معاملے میں گرفتار 6 دیگر مسلمان بھی باعزت بری
ہندوستان میں سنہ 1993 میں حیدرآباد، کانپور، لکھنؤ، سورت اور ممبئی میں کچھ ٹرینوں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے اور ان دھماکوں کے الزام میں عبدالکریم ٹنڈے کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ اب اجمیر کی ٹاڈا عدالت نے انہیں بری کردیا ہے۔
سحرنیوز/ ہندوستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق اجمیر کی انسداد دہشت گردی سے متعلق "ٹاڈا" کی ایک عدالت نے 1993 کے دھماکوں کے ملزم عبدالکریم ٹنڈے کو بری کر دیا ہے۔ راجستھان کے اجمیر کی ٹاڈا عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عبدالکریم ٹنڈا کے خلاف کوئی ثبوت نہیں پایا گیا۔ عدالت نے دھماکوں کے 31 سال بعد یہ فیصلہ سنایا ہے۔عبدالکریم ٹنڈے کو سنہ 2013 میں نیپال کی سرحد سے حراست میں لیا گیا تھا۔
ٹاڈا عدالت کے جج مہاویر پرساد گپتا نے اس سلسلے میں جہاں عبدالکریم ٹنڈے کو بری کر دیا ہے وہیں دو ملزمین عرفان اور حمیدالدین کو مجرم قرار دیتے ہوئے دونوں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
ادھر سنہ 2020 میں دہلی میں ہونے والے فسادات کے سلسلے میں گرفتار 6 مسلمانوں کو بھی با عزت بری کردیا گیا ہے۔
دہلی فساد کے سلسلے میں گرفتار کئے گئے 6 ملزمین شکیل، حبیب رضا، محمد یامین، عثمان، شاہد، محمد فرقان کو کڑ کڑ ڈوما عدالت نے باعزت بری کر دیا ہے۔ دہلی کی کڑ کڑ ڈوما عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ جو بھی شواہد پیش کئے گئے وہ ناپائیدار اور ملزم کی نشاندہی کرنے میں ناکام ہیں، نیز یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام ہیں کہ ملزمین بھیڑ کا حصہ تھے۔
ایڈووکیٹ عبدالغفار نے بتایا کہ جمعیۃ علمائے ہند کی طرف سے قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے جس کے نتیجے میں ملزمین لگاتار عدالتوں سے باعزت بری ہو رہے ہیں۔