ہندوستان: سی اے اے قانون نافذ، غیر مسلم مہاجرین کو شہریت کی سہولت، دہلی کے مسلم علاقوں میں پولیس کا فلیگ مارچ
ہندوستان میں مودی حکومت نے آج پیر کو متنازعہ شہریت ترمیمی قانون، سی اے اے، نافذ کردیا جس کی بنیاد پر ہمسایہ ممالک کے غیرمسلم مہاجرین کو شہریت مل سکے گی۔
سحرنیوز/ ہندوستان: میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق پیر کو ہندوستان میں مودی حکومت نے پارلیمانی انتخابات سے پہلے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون، سی اے اے، نافذ کردیا ہے۔ اس قانون کی بنیاد پر ہمسایہ مسلم اکثریتی ممالک پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے ہندوستان جانے والے مذہبی اقلیتیوں کے مہاجرین ہندوستان کی شہریت لے سکیں گے۔ مسلمانوں پر اس قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔
شہریت کے متمنی مہاجرین کو مرکزی حکومت کے آن لائن پورٹل پر درخواست دینی ہوگی۔ اطلاعات کے مطابق یہ پورٹل جلد ہی لانچ ہوگا۔
31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان آنے والے ہمسایہ ممالک کی چھ اقلیتوں (ہندو، عیسائی، سکھ، جین، بودھ اور پارسی) کے مہاجرین شہریت کے لئے اپنا اندراج کرا سکتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شہریت دینے کا اختیار مرکزی حکومت کے پاس ہوگا۔
دریں اثنا، مذکورہ قانون نافذ ہونے کے بعد دارالحکومت دہلی میں حفاظتی انتظامات میں اضافہ کردیا گیا ہے اور شہر کے تمام مسلم علاقوں میں پولیس نے فلیگ مارچ کیا ہے۔ دہلی پولیس کی سائبر ونگ کو الرٹ اور پورے ملک میں خفیہ اداروں کو بھی چوکس کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سی اے اے کو سنہ 2019 میں ہوئے پارلیمانی انتخابات سے پہلے بی جے پی نے اپنے منشور میں شامل کیا تھا اور انتخابات میں دوسری بار کامیابی حاصل کرنے کے بعد بی جے پی کی مرکزی حکومت نے دسمبر سنہ 2019 میں پارلیمنٹ سے یہ قانون پاس کرالیا تھا لیکن صدر جمہوریہ کی منظوری کے باوجود بھی حکومت اب تک نافذ نہیں کر سکی تھی۔
اس قانون کے خلاف ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں وسیع پیمانے پر ایک عرصے تک احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں اپوزیشن پارٹیاں بھی اس قانون کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی رہی ہیں۔