صرف 4 شادیاں کرنے کے وقت ہی شریعت اور حدیث کیوں یاد آتی ہے؟ ہندوستانی وزیر داخلہ کا سوال
ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی میں ایک پروگرام میں کہا ہے کہ صرف 4 شادیاں کرنے کے وقت ہی شریعت اور حدیث کیوں یاد آتی ہے؟
سحرنیوز/ ہندوستان: دہلی سے میڈیا رپورٹ کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہندوستان میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی یا بدھسٹ سب کو ایک قانون کے ساتھ جینا چاہیے۔ مذہبی آزادی میں کوئی مداخلت نہیں ہونی چاہئے لیکن قانون ایک ہی ہونا چاہئے۔ امت شاہ نے نیٹ ورک 18 کے پروگرام "رائزنگ بھارت" میں یہ بات کہی۔
رائزنگ بھارت کے پلیٹ فارم پر بات کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ایک قانون کی بات ہمارے آئین کے بنانے والوں کے ذریعہ طے کی ہوئی بات ہے۔ یہ بی جے پی کا ایجنڈا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یکساں سول کوڈ، یو سی سی، کو بنیادی اصولوں میں قبول کیا تھا۔ آئین بنانے والے سبھی کانگریسی لیڈر تھے اور انہوں نے قبول کیا کہ مناسب وقت پر ملک کی مقننہ اور پارلیمنٹ اس ملک میں یکساں سول کوڈ لے کر آئے گی۔
اس سوال پر کہ کیا مسلمانوں کو شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی گزارنے کا حق نہیں ہے؟ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ بھی ایک طرح کی غلط فہمی ہے۔ امت شاہ نے سوال کیا کہ جب انگریزوں نے مسلم پرسنل لا بنایا تو اس میں سے مجرمانہ عنصر کو کیوں ہٹا دیا؟
انہوں نے کہا کہ "شریعت اور حدیث کے مطابق چوری کرنے والوں کے ہاتھ کاٹ دیئے جائیں، زیادتی کرنے والوں کو سڑک پر سنگسار کر دینا چاہئے، کوئی مسلمان سیونگ اکاؤنٹ نہیں کھول سکتا، سود نہیں لے سکتا، قرض نہیں لے سکتا۔" انہوں نے کہا کہ "اگر ہم شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ہمیں پوری زندگی گزارنی چاہیے۔ صرف چار شادیاں کرنے کے لئے شریعت اور حدیث کیوں یاد آتی ہے؟ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔"