Aug ۱۰, ۲۰۲۵ ۱۷:۲۴ Asia/Tehran
  • امریکی سینیٹر: مودی یوکرین جنگ بند کرانے میں ٹرمپ کی مدد کریں تو تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں

ہندوستان کے وزیر اعظم اور روسی صدر کی ٹیلیفونی گفتگو پر اپنے ردعمل میں سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا ہے کہ اگر ہندوستانی وزیر اعظم بقول ان کے جنگ بند کرانے میں ٹرمپ کی مدد کریں تو دونوں ملکوں کے تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں۔

سحرنیوز/ہندوستان: امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے ہندوستان سے درخواست کی ہے کہ وہ روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مدد کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔

ٹرمپ کے قریبی امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے سب سے اہم کام کے طور پر صدر ٹرمپ کی بقول ان کے جنگ کے خاتمے میں مدد کرسکتا ہے۔

گراہم نے یہ بھی کہا کہ یہ قدم واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہوگا۔

انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ "ہندوستان روسی تیل کا دوسرا سب سے بڑا خریدار ہے اور اس طرح وہ پوتن کی جنگی مشین کو ایندھن فراہم کرتا ہے۔سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ پوتین کے ساتھ اپنی حالیہ فون کال میں ہندوستان وزیر اعظم مودی نے اس جنگ کو ایک بار اور ہمیشہ کے لیے منصفانہ اور باعزت طریقے سے ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہوگا۔

 امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے یہ بیان وزیر اعظم مودی کے ایکس پوسٹ کے جواب میں دیا ہے جسے انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ فون پر بات چیت کے بعد ایکس پر شیئر کیا تھا۔

دوسری طرف ہندوستانی وزارت خارجہ نے ، الاسکا میں مجوزہ پوتن ٹرمپ ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ جنگ کا دور نہیں ہے۔

اس لیے ہندوستان اس میٹنگ کی حمایت کرتا ہے اور ان کوششوں میں تعاون کے لیے تیار ہے۔

یہ بیانات ایسی حالت میں سامنے آئے ہیں کہ امریکا اور ہندوستان کے درمیان تجارتی جنگ میں شدت آگئی ہے جس کے بعد ایک طرف امریکا نے ہندوستان کے ساتھ تجارتی مذاکرات روک دیئے ہیں اور مختلف امریکی کمپنیوں نے اپنے ہندوستانی شراکت داروں سے کہا ہے کہ تا اطلاع ثانوی شپ منٹ روک دیں اور دوسری طرف ہندوستان نے امریکا سے اسلحے کی خریداری ملتوی کرنے کا اعلان کردیا ہے۔  

ٹیگس