Oct ۰۷, ۲۰۲۵ ۱۳:۴۱ Asia/Tehran
  • چیف جسٹس آف انڈیا پر حملہ ہندوستانی آئین اور جمہوریت کی سنگین توہین، ملک میں خطرناک زہر پھیلایا جا رہا ہے: شرد پوار

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے صدر اور بزرگ لیڈر شرد پوار نے پیر (6 اکتوبر) کو سپریم کورٹ میں ہوئے اس واقعہ کی سخت مذمت کی، جس میں ہندوستان کے چیف جسٹس بی آر گوئی پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی گئی تھی۔ پوار نے کہا کہ یہ صرف عدلیہ پر حملہ نہیں ہے بلکہ ہندوستانی آئین اور جمہوریت کی سنگین توہین ہے۔

سحرنیوز/ہندوستان ہندوستان کے سابق مرکزی وزیر شرد پوار نے کہا کہ عدلیہ کا مقصد جمہوریت اور آئین کی اقدار کو برقرار رکھنا ہے، انصاف کے اعلیٰ ترین ادارے میں چیف جسٹس آف انڈیا پر حملہ کرنے کی کوشش نہ صرف عدلیہ پر حملہ ہے بلکہ ہماری جمہوریت، ہمارے آئین اور ہماری قوم کی توہین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ ملک میں جمہوری اقدار کے تحفظ اور اختلاف رائے کو منصفانہ انجام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پوار نے کہا کہ اس طرح کی حرکتیں ملک کی بنیادی روح کے خلاف ہیں اور اسے کسی بھی حالت میں برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بزرگ لیڈر نے کہا کہ ملک میں آئینی اداروں کو کمزور کرنے کا رجحان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں جو زہر پھیلایا جا رہا ہے وہ اب اعلیٰ ترین آئینی اداروں کا بھی احترام نہیں کرتا، یہ ملک کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ پوار نے یقین دلایا کہ وہ ہندوستانی جمہوریت کے ستونوں کو کمزور نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے جب تمام جماعتوں اور شہریوں کو جمہوری اداروں کے وقار کے تحفظ کے لیے کھڑا ہونا چاہئے۔

غور طلب ہے کہ پیر کو ایک وکیل کی جانب سے سپریم کورٹ میں شرمسار کر دینے والی حرکت انجام دی گئی اور یہ اس وقت ہوا جب کمرہ عدالت میں سماعت چل رہی تھی۔ موقع پر موجود وکلا اور دیگر افراد کے مطابق ایک 71 سالہ وکیل نے سماعت کے دوران ’سناتن کا اپمان، نہیں سہے گا ہندوستان‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے چیف جسٹس بی آر گوئی پر اس وقت جوتا پھینکنے کی کوشش کی، جب وہ اور جسٹس کے ونود چندرن کی بنچ کیس کی سماعت کر رہی تھی۔

عینی شاہدین کے مطابق سیکورٹی اہلکاروں نے ملزم کو فوری طور پر دبوچ لیا اور جوتا پھینکنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ بعد میں ملزم کی شناخت میور وہار کے رہنے والے راکیش کشور (71) کے طور پر ہوئی۔ معاملے کو انتہائی سنگین بتاتے ہوئے بار کونسل آف انڈیا نے فوری کارروائی کر کے راکیش کشور کی وکالت کا لائسنس منسوخ کر دیا اور اس کی کاپی سپریم کورٹ کے ساتھ تمام ریاستی ہائی کورٹس کو بھی بھیج دی گئی۔

 

ٹیگس