ہندوستان: بہار میں دوسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران ایک با پردہ خاتون کا معقول رویہ ممکنہ تنازعہ ٹلنے کا سبب بن گیا
ہندوستان کی ریاست بہار میں گزشتہ روز اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران ایک با پردہ مسلم خاتون نے اپنی سمجھداری اور معقول رویّے سے ممکنہ تنازعہ ٹال دیا۔
سحرنیوز/ہندوستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق گزشتہ روز بہار کے 20 اضلاع کی 122 اسمبلی نشستوں پر دوسرے مرحلے کے تحت ووٹنگ ہوئی۔ اس دوران جہان آباد میں اسلامی حجاب کا مسئلہ سامنے آیا لیکن ایک باشعور با پردہ مسلم خاتون ووٹر کے معقول رویّے سے ممکنہ تنازعہ ٹل گیا۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ جہان آباد کے ایک پولنگ بوتھ پر پیش آیا، جہاں گیٹ پر چیکنگ کے دوران خاتون کو حجاب ہٹانے کے لئےکہا گیا۔ خاتون نے احترام کے ساتھ انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’’باہر بہت سے لوگ موجود ہیں، میں سب کے سامنے حجاب نہیں ہٹا سکتی۔ جب اندر ووٹ ڈالنے جاؤں گی تو ضابطے کے مطابق چہرہ دِکھا دوں گی۔‘‘ پولنگ اہلکاروں نے خاتون کے اس معقول جواب کو قبول کرلیا۔
بعد ازاں وہ با پردہ خاتون بوتھ کے اندر گئیں، ووٹ ڈالا، شناختی کارڈ پیش کیا اور بوتھ کے خاتون اہلکار کو اپنا چہرہ دِکھایا۔ اس خاتون نے نہ صرف اپنے ملک کے قوانین و ضوابط پر عمل کیا بلکہ اپنے عقیدے کی پاسداری بھی کی۔ اس طرح ایک ممکنہ تنازعہ جنم لینے سے پہلے ہی ختم ہوگیا۔
نیوز ایجنسی آئی اے این ایس سے گفتگو کرتے ہوئے باپردہ خاتون ووٹر نے کہا کہ انہوں نے سوچ سمجھ کر ووٹ دیا ہے تاکہ جہان آباد میں ترقی ہو، غریبوں کو فائدہ ملے اور سہولیات بہتر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں اسپتالوں، تعلیمی اداروں اور طبی سہولیات میں اضافہ ہونا چاہیے۔ پولنگ بوتھ پر انتظامات کے بارے میں خاتون نے اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سہولیات بہتر تھیں اور ووٹنگ کا عمل پُرامن رہا۔
واضح رہے کہ 243 نشستوں پر مشتمل بہار اسمبلی کے انتخابات 2025 کے پہلے مرحلے میں 6 نومبر کو 121 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی تھی اور گزشتہ روز دوسرے اور آخری مرحلے میں 122 نشستوں کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔ انتخابی نتائج کا اعلان 14 نومبر کو کیا جائے گا۔