Dec ۰۲, ۲۰۲۵ ۱۲:۰۲ Asia/Tehran
  • ہندوستان: پارلیمنٹ میں دوسرے دن بھی ایس آئی آر پر ہنگامہ، انڈیا اتحاد کا پارلیمنٹ کے باہر احتجاج

ہندوستانی پارلیمنٹ میں سرمائی اجلاس کے آج دوسرے دن بھی ووٹر لسٹ کی جامع خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) پر اپوزیشن کے بحث کے مطالبے کی وجہ سے زبردست ہنگامہ رہا۔ پہلے دن پیر کو بھی ایوان کی کارروائی ہنگامے کی نذر ہوگئی تھی۔

سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق آج پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوسرے دن بھی اپوزیشن اراکین نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ایس آئی آر پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران زبردست ہنگامے کے سبب لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک اور بعد میں 2 بجے تک کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔

ایوان کی کارروائی 12 بجے تک ملتوی کرنے کے بعد لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے فلور لیڈرز کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی جو 2 بجے تک پھر ملتوی کرنی پڑی۔

قبل ازیں، کنیا کماری سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ وجے کمار نے لوک سبھا میں تحریک التویٰ کا نوٹس دیا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے ایس آئی آر کو جلدبازی اور غیر منصوبہ بند عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام نے ملک کے انتخابی نظام کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیاں پہلے ہی ایس آئی آر کے سلسلے میں حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف جارحانہ مؤقف اختیار کرچکی ہیں۔ اسی تناظر میں وجے کمار نے لوک سبھا میں تحریک التویٰ پیش کی۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok

وجے کمار نے کہا کہ ووٹر لسٹیں غلطیوں سے بھری پڑی ہیں، اساتذہ اور بی ایل او ناقابل برداشت دباؤ میں کام کر رہے ہیں اور بہت سے لوگ بیمار ہو چکے ہیں یا مر چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے اور بار بار انسپکشن کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے عوام میں عدم اعتماد بڑھ رہا ہے۔

اپوزیشن احتجاج

 

دریں اثنا پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوسرے دن بھی ایس آئی آر کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں کے اراکینِ پارلیمان نے ’مکر دروازہ ‘ کے باہر جمع ہو کر ایس آئی آر کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ایس آئی آر کے عمل پر پارلیمنٹ میں فوری مفصل بحث کرائی جائے کیونکہ یہ براہِ راست شہریوں کے حقِ رائے دہی سے متعلق ہے۔

 

ٹیگس