Mar ۰۴, ۲۰۲۱ ۱۶:۵۵ Asia/Tehran
  • امریکہ کو ایٹمی معاہدے میں خود واپس آنا ہو گا، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کا بیان

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ امریکہ خود ہی بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے باہر نکلا ہے اور اسے خود ہی اس معاہدے میں واپس آنا ہو گا اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کے مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو میں مختلف مسائل منجملہ ایٹمی معاہدے اور علاقے کے مختلف مسائل پر گفتگو کی۔ 

وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے سب سے پہلے ایٹمی معاہدے پر گفتگو کی اور کہا کہ امریکہ خود ہی بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے باہر نکلا ہے اور اسے خود ہی اس معاہدے میں واپس آنا ہو گا اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کے مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک اگر اپنے ایٹمی وعدوں پر عمل کریں اور ایران کے خلاف پابندیاں ہٹالی جائیں تو ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ بھی اپنے تمام ایٹمی وعدوں پرعمل دوبارہ شروع کردے گا۔انہوں نے کہا کہ جوہری مسئلے کا بہترین حل سفارتکاری ہے اور اس سلسلے میں جو بھی منطقی کوشش کی جائے گی ایران کا جواب بھی ویسا ہی ہو گا اور امریکہ کو چاہئے کہ ایران کے خلاف پابندیاں ہٹائے اور ایٹمی معاہدے میں واپس آئے جبکہ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کے مذاکرات کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران اور ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں امریکہ کی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور وہی یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے نکلا ہے اور اس نے ہی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نےعلاقے کے مسائل اور عراق پر گفتگو کی اور اس ملک میں ہونے والے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے  حملے شک کے دائرے میں آتے ہیں اور بعض علامات سے پتہ چلتا ہے کہ ان حملوں میں غاصب صیہونی حکومت کا ہاتھ ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جنگ یمن اور یمنی  عوام پر ہونے والی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران امید کرتا ہے کہ سعودی اتحاد یمنی عوام کے خلاف جنگ و جارحیت بند اور یمن کا محاصرہ ختم کردے گا اور یمنی  عوام کے مسائل و مشکلات کے حل میں تعاون کرے گا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یمنی عوام کے خلاف جارحیت کا ذمہ دار سعودی اتحاد اور اس کی حمایت کرنے والے ملکوں کو منجملہ امریکا کو قرار دیا اور کہا کہ ایران علاقے کے مسائل کو گفتگو کے ذریعے حل کئے جانے کا خواہاں ہے جبکہ سعودی عرب اس راہ سے گریز کرتا رہا ہے۔

 انھوں نے ایران کے خلاف یمن سے متعلق امریکی وزیر خارجہ کی الزام تراشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد اور اس کی حمایت کرنے والا امریکہ نہ صرف یمنی عوام کے خلاف جنگ و جارحیت اور اس ملک کی   تنصیبات کی تباہی کا ذمہ دار ہے بلکہ اب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی استقامت اور جنگی پیش قدمی نیز یمنی عوام کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کی پردہ پوشی کے لئے ایران کے خلاف بلاسبب اور بے بنیاد الزامات عائد کر رہا ہے تاکہ عالمی رائے عامہ کو گمراہ کیا جا سکے جبکہ عالمی رائے عامہ بخوبی سمجھتی ہے کہ کس نے یمنی عوام کو جارحیت کا نشانہ بنایا ہے اور کون علاقے میں بدامنی و عدم استحکام کا باعث بنا ہوا ہے۔

ٹیگس