Nov ۰۶, ۲۰۲۱ ۱۹:۴۲ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات میں تیزی سے پیشرفت کے لئے ضروری ہے کہ امریکہ اور مغرب کی جانب سے زیادہ طلبی اور ایٹمی سمجھوتے سے الگ ہٹ کر کسی مطالبے سے اجتناب کرتے ہوئے حقیقت پسندانہ و تعمیری رویہ اختیار کیا جائے۔

سنیچر کو ٹیلیفون پر ہونے والے اس تبادلہ خیال میں ایران کے وزیر خارجہ نے ایٹمی موضوع میں روس کے مثبت اور تعمیری رویے کو سراہا۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ویانا مذاکرات میں تیزی سے پیشرفت کے لئے ضروری ہے کہ امریکی اور یورپی فریق ایٹمی سمجھوتے سے ہٹ کر کسی مطالبے سے پرہیز کریں اور حقیقت پسندانہ و تعمیری رویہ اختیار کریں۔ امیرعبداللہیان نے ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا اگرچہ اسلامی جمہوریہ ایران کو امریکا کی نیت پر شک ہے اس کے باوجود اگر امریکی فریق پوری طرح اپنے وعدوں پر عمل شروع کردے تو اسلامی جمہوریہ ایران بھی معاہدے پر مکمل عمل درآمد شروع کردے گا۔

اس ٹیلی فونی گفتگو میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے بھی ایٹمی سمجھوتے کی مکمل بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام فریقوں اور سب سے پہلے امریکہ کو معاہدے پر عمل کرنا شروع کرنا چاہئے۔ سرگئی لاؤروف نے یاد دہانی کرائی کہ ماسکو نے ہمیشہ ہی ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں امریکہ کے تخریبی اقدامات کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اس ٹیلی فونی گفتگو میں امیرعبداللہیان اور لاؤروف نے موسم سرما کے پیش نظر افغانستان میں انسان دوستانہ امداد بھیجنے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔ ایران اور روس نے افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ٹیگس