ایران کے سینیئر مذاکرات کار ویانا پہنچ گئے
ایران کے مذاکراتی وفد کے سربراہ مذاکرات جاری رکھنے کے لئے ویانا پہنچ گئے۔
ایسنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے مذاکراتی وفد کے سربراہ علی باقری کنی جو اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی حکام سے صلاح و مشورے کے لئے تہران آئے ہوئے تھے، مذاکرات جاری رکھنے کے لئے بدھ کی صبح ویانا روانہ ہوگئے، ایرانی حکام اور گروپ چار جمع ایک کا کہنا ہے کہ مذاکرات اپنے آخری اور فیصلہ کن مرحلے میں پہنچ گئے ہیں اور اب فریقین کو باقی ماندہ چند موضوعات کے بارے میں سیاسی فیصلہ لینا ہے۔
ویانا کے کوبرگ ہوٹل میں ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے لئے گروپ چار جمع ایک، ایران اور یورپی یونین کے کوآرڈی نیٹر کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ گروپ چارجمع ایک میں جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس اور چین شامل ہیں۔
ایران کے مذاکراتی وفد کی جدت عمل سے مذاکرات میں کچھ پیشرفت ہوئی ہے تاہم مغربی فریقوں بالخصوص بائیڈن حکومت کی جانب سے سابق امریکی حکومت کی عائد کردہ غیرقانونی پابندیوں اور زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی سے ہونے والے نقصان کی تلافی میں پس و پیش کے باعث مذاکرات کا عمل طویل ہوگیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے بارہا اعلان کیا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی امریکہ کی جانب سے ہونے کے پیش نظر پہلے واشنگٹن کو پابندیاں منسوخ کرکے سمجھوتے میں واپس آنا چاہئے اور اس بات کی تصدیق ہونی چاہئے کہ وہ معاہدے پر عمل درآمد کررہا ہے۔