انسان دوستانہ اشیاء بھی پابندیوں کا شکار ہیں: ایران
انسان دوستانہ اشیا کا پابندیوں سے استثنیٰ ایک بڑا جھوٹ ہے جس کا سہارا امریکہ، رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور اپنے فرائض کی انجام دہی سے فرار کے لئے لے رہا ہے، یہ بات ایرانی کونسل برائے انسانی حقوق کے سربراہ کاظم غریب آبادی نے کہی۔
ایران کی انسانی حقوق کمیٹی اور عدلیہ کے بین الاقوامی امور کے سیکریٹری کاظم غریب آبادی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اکیاون ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسان دوستانہ اشیا کا پابندیوں سے استثنیٰ کا امریکی دعوی ایک بڑا جھوٹ ہے جس کا سہارا امریکہ، رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور اپنے فرائض کی انجام دہی سے فرار کے لئے لے رہا ہے۔
انہوں نے ایران کے خلاف غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو غیر انسانی قرار دیا اور کہا کہ اس قسم کی پابندیاں اقوام متحدہ کے منشور کے منافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پابندیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیوں کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں اور فرائض پر عمل کرے۔
ذرائع کے مطابق منگل کے روز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا اکیاونواں اجلاس جینیوا میں شروع ہوا جس میں ایران کے نمائندے کاظم غریب آبادی نے دیگر ممالک کے سفرا اور اسلامی تعاون تنظیم کے اراکین سے ملاقات اور گفتگو بھی کی۔انہوں نے امریکہ کی غیر قانونی پابندیوں سے ایرانی عوام پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے ان پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم سے تعبیر کیا اور کہا کہ دیگر ممالک پر یک طرفہ پابندیاں اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف ہیں اور یہ عمل بین الاقوامی سطح پر پابندیوں کے وضع کرنے والوں کو جوابدہ بناتا ہے۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ ایران اور ایرانی کمپنیوں کو خاص بیماریوں کی دواؤں اور ان کے خام مواد کی فراہمی پر بھی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جو غیر انسانی ہیں اور اس سلسلے میں چھوٹ سے متعلق امریکی دعوی محض ایک جھوٹ ہے۔ انہوں نے ایرانی تیل اور ایران کے بینکوں کے خلاف عائد کردہ پابندیوں کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ان پابندیوں سے عوام پر براہ راست اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ ایران کے خلاف عائد کردہ پابندیاں بین الاقوامی سطح پر ایران کے تعاون میں رکاوٹ کا باعث بنی ہوئی ہیں جن میں منشیات کے خلاف مہم اور پناہ گزینوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات بھی شامل ہیں۔ ایران کے ادارہ انسانی حقوق کے سربراہ نے اسلامی تعاون تنظیم کے اراکین سے اپیل کی کہ وہ یکطرفہ اور انسانی حقوق کے منافی غیر قانونی پابندیوں کے حوالے سے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں اپنا موقف واضح کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک اور کمپنیاں امریکی پابندیوں اور ان کے نتائج کے خوف سے ایران کے ساتھ تعاون کرنے سے گریز کرتے ہیں اور ایسی صورتحال میں انسان دوستانہ اشیاء کی فراہمی بھی ممکن نہیں ہو پاتی۔