روس یوکرین جنگ میں ایرانی ڈرون کی خبریں من گھڑت ہیں۔ وزارت خارجہ ترجمان
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جنگ یوکرین میں ایرانی ساختہ ڈرون طیاروں کے استعمال سے متعلق من گھڑت دعوؤں کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کسی بھی غیر ذمہ ادارنہ اقدام کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جنگ یوکرین میں ایرانی ساختہ ڈرون طیاروں کے استعمال سے متعلق من گھڑت دعوؤں کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا۔
تہران کسی بھی غیر ذمہ ادارنہ اقدام کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، یہ بات انہوں نے یورپی کونسل اور حکومت برطانیہ کی جانب سے ایران کے خلاف عائد کی جانے والی تازہ پابندیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہی۔
ایران کی وزارت خارجہ کےترجمان نے جنگ یوکرین میں ایرانی ڈرون طیاروں کے استعمال کے من گھڑت دعوے کے بہانے عائد کی جانے والے پابندیوں اور یورپی ٹرائیکا کے مشترکہ بیان میں کیے جانے والے دعوے کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ۔
ناصرکنعانی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شروع ہی سے یہ بات زور دے کر کہتا آیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تمام رکن ملکوں کو تنظیم کے چارٹر کی مکمل پابندی کرتے ہوئے دوسرے ملکوں کے اقتدار اعلی، آزادی اور ارضی سالمیت جیسے بین الاقوامی ضابطوں کا مکمل احترام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ یوکرین کے فوری خاتمے اور امن کے قیام کی غرض سے سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ یورپی یونین اور برطانیہ ایران کے خلاف سیاسی ماحول میں مسلسل زہرگھول رہے ہیں اور ان کے اقدامات غیر ذمہ دارانہ ، تخریب کارانہ اور غیر قانونی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور برطانیہ سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی گمراہ کن تشریح کے ذریعے اس قرارداد کو اپنے من گھڑت دعوؤں سے جوڑنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ یوکرین میں جاری تنازعے اور سلامتی کونسل کی مذکورہ قرارداد میں سرے سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔