خط امام خمینیؒ کے پیروکار طالب علموں کے امریکی سفارت خانے پر قبضہ کا دن
تیرہ آبان 4 نومبر، عالمی استکبار سے مقابلے کا قومی دن، ایرانی صدر کا خطاب
تہران میں سامراج کے خلاف مجاہدت کے قومی دن کے مرکزی اجتماع سے خطاب میں صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نےکہا ہے کہ ایرانی قوم نے سامراج اور استبداد کے خلاف مجاہدت کو سر فہرست رکھا ہے۔
دارالحکومت تہران میں سامراج کے خلاف مجاہدت کے قومی دن کے مرکزی اجتماع سے خطاب میں صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ بیشک آج امریکا پر مسلط حکومت سامراج اور نظام تسلط کی مظہر ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ امریکا اچھی طرح جانتا ہے کہ اس خطے پر ایران کا اثر ہے اور یہاں ایران کی رضامندی کے بغیر کوئی تبدیلی نہیں لائی جاسکتی۔
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران نے خطے کو امریکا کے زرخرید دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے کی کوشش کی ہے اور شہید جنرل قاسم سلیمانی دنیا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور مجاہدت کی علامت تھے۔
انھوں نے کہا کہ دنیا میں جاری جنگ و خونریزی میں امریکاکا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اپنے ناجائز مفاد پر اقوام کے مفادات کو قربان کردیتا ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ ایران میں حالیہ بلوؤں کی حمایت میں جو بائیڈن کے بیان نے ثابت کردیا کہ امریکا کو اقوام کی نہیں بلکہ صرف اپنے مفادات کی فکر رہتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سامراجی تسلط پسندی عوام کی مرضی اور ان کے مطالبات سے کبھی بھی ہم آہنگ نہیں ہوسکتی۔
صدر مملکت نے اسی کے ساتھ امریکی صدر جوبائیڈن کے اس بیان کا حوالہ دیا کہ جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ ایران کو آزاد کرانا چاہتے ہیں ، اور بائیڈن کو مخاطب کرکے کہا کہ ایران تینتالیس سال پہلے آزاد ہوچکا ہے اور اب دوبارہ تمھارے تسلط میں ہرگز نہیں جائے گا۔
صدر ایران نے اپنے خطاب میں انواع و اقسام کے ویکسنوں کی تیاری ، دوا سازی اور خلائی ٹیکنالوجی سمیت مختلف علمی اور صنعتی میدانوں میں ایران کی قابل رشک پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج ایران کی طاقت کا سرچشمہ صرف میزائل توانائی اور فوجی طاقت ہی نہیں ہے بلکہ ہماری طاقت کا اصل سرچشمہ ہمارے عوام ہیں جس کا ثبوت پورے ملک میں سامراج کے خلاف مجاہدت کے قومی دن کے مظاہروں میں دسیوں لاکھ کے عوامی اجتماعات ہیں۔
سامراج کے خلاف مجاہدت کے قومی دن کے مظاہروں اور اجتماعات کے اختتام پر ایک قرار داد بھی جاری کی گئی جس میں بلوائیوں اور مغربی سامراج کے زرخرید دہشت گردوں کے مقابلے اور ایران کے خلاف سامراجی سازشوں کو ناکام بنانے پر زور دیا گیا۔
اس قرار داد میں عوام کے احتجاج اور مظاہروں کو بلوؤ ں سے الگ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
قرار داد میں شیراز میں حضرت شاہچراغ کے روضے میں مغرب اور اس کی پٹھو بعض انتہا پسند حکومتوں کے حمایت یافتہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔
قرار داد میں اس وحشیانہ دہشت گردی پر انسانی حقوق کے نام نہاد طرفداروں کی خاموشی کی بھی مذمت کی گئی۔
سامراج کے خلاف مجاہدت کے قومی دن کے مظاہروں کے اختتام پر جاری ہونے والی قرار داد میں حالیہ بلوؤں کے تعلق سے ملک کے عوام اور حکام کی بصیرت اور ہوشیاری کی قدردانی کرتے ہوئے، بلوائیوں اور فتنہ گر عوامل اور ان کی سرپرستی کرنے والی سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں بھر پور مزاحمت پر زور دیا گیا۔