Jan ۱۴, ۲۰۲۳ ۰۹:۰۲ Asia/Tehran
  • ایران کے ایٹمی پروگرام پر برطانیہ کا اظہار تکلیف!

برطانیہ نے ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کی پیشرفت کا اعتراف کرتے ہوئے اُسے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ بتایا ہے۔

سحر نیوز/ایران: ذرائع کے مطابق برطانیہ کے ایک اعلیٰ سفارتکار ڈیوڈ ریڈلی نے مقامی وقت کے مطابق جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں یہ اعتراف کیا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام بہت زیادہ پیشرفت کر چکا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے جامع ایٹمی معاہدے میں واپسی کے حوالے سے مغربی ممالک کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا ذکر کئے بغیر مغرب کے اس دعوے کا بھی اعادہ کیا کہ ایران کا یہ ایٹمی پروگرام عالمی امن و سلامتی کے لئے خطرناک ہے اور یہ ایٹمی ترک اسلحہ مہم کو متأثر کر رہا ہے۔

قانون کی حکمرانی کے زیر عنوان منعقدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھاشن دیتے ہوئے برطانوی سفارتکار نے کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کی ہر قسم کی خلاف ورزی سب کے لئے خطرہ ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ اور شمالی کوریا کے ذریعے گزشتہ برس ستر بیلسٹک میزائلوں کے تجربات کی مثالیں دیں۔ ساتھ ہی انہوں نے شام کی بشار اسد حکومت اور وہاں دمشق کی دعوت پر موجود روس پر یہ الزام لگایا کہ اُنہوں نے وہاں امدادی ٹیموں، ہسپتالوں اور اسکولوں پر حملے کئے اور یہ بھی اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف تھا۔

واضح رہے کہ برطانوی سفارتکار قانون کی حکمرانی کا پاٹھ ایسے عالم میں پڑھا رہے تھے کہ خود برطانیہ، فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت کے تمام تر جارحانہ اور دہشتگردانہ اقدامات کا حامی ہے جو مسلسل اقوام متحدہ کے منشور، اسکی قراردادوں اور عالمی ضابطوں کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہے اور ساتھ ہی یمن کی جنگ میں بھی وہ جارح سعودی عرب کو اسلحہ فراہم کرنے والا اہم ملک ہے اور شام میں بھی وہ دہشتگرد گروہوں کی حمایت میں امریکی حکومت کے شانہ بشانہ کھڑا رہا۔

ٹیگس