Sep ۰۶, ۲۰۲۳ ۲۱:۱۲ Asia/Tehran
  • چہلم امام حسینؑ ایران، عراق اور بعض دیگر ممالک میں آج اور ہندوستان و پاکستان میں جمعرات کو

آج (ایران و عراق اور بعض دیگر ممالک میں) محسن انسانیت امام حریت حضرت امام حسین علیہ السلام کا چہلم ہے جو عراق و ایران سمیت مختلف ممالک میں تمام تر عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ عراق میں ماہِ صفر کی ابتدا سے جاری اربعین ملین مارچ آج سرزمین کربلا پہنچ کر اختتام پذیر ہوا چاہتا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی کیلینڈر کے مطابق بیس صفر المظفر نواسہ رسول مجدد اسلام، اقوام عالم کے دلوں کے حکمراں حضرت امام حسین علیہ السلام کا یوم چہلم ہے۔ وہی دن تو صدیوں سے پاک طینت ضمیروں کو دور دراز سے کربلا کی جانب کھیچتا رہا ہے۔ امام حریت حسین شہید سے منسوب اس روز کی مقناطیسی قوت حالیہ برسوں کے دوران اپنے عروج کو پہنچ چکی ہے اور دنیا بھر سے کروڑوں متوالے بلا تفریق مذہب و ملت ہر سال ارضِ کربلا کے مکیں کی جانب کھنچے چلے آتے ہیں۔ یہ سلسلہ اس سال بھی جاری رہا اور تقریبا دو کروڑ لوگوں نے مُحسن انسانیت حسین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کربلا کا رخ کیا اور آج چہلم کی آمد پر یہ سلسلہ کربلائے معلیٰ میں اختتام پذیر ہوا چاہتا ہے۔ اس وقت کربلائے معلیٰ کی سرزمین حریت پسندوں اور اہلبیت کے چاہنے والوں سے چھلک رہی ہے، بین الحرمین کا خطہ گویا اک لا متناہی جغرافیائی خطے کی صورت حسین کے مہمانوں کو اپنے آغوش میں لئے ہوئے ہے۔کربلا کے ذرائع ابلاغ نے اربعین کے عظیم الشان اجتماع میں شریک ملکی و غیر ملکی زائرین کی تعداد ڈھائی کروڑ تک بتائی ہے۔ تسنیم نیوز نے عراق کے العہد چینل کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ دارالحکومت بغداد گویا شہریوں سے خالی ہو گیا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ کربلا کی جانب نکل پڑے ہیں۔اِدھر ایران میں بھی اربعین کی مناسبت سے خصوصی اجتماعات، مجالس اور جلوسہائے عزا کا سلسلہ مقدس مقامات، شاہراہوں اور گلی کوچوں میں جاری ہے۔ اربعین کے موقع پر کربلا نہ جا پانے والے لاکھوں حسینی پروانوں نے آج ایران کے دارالحکومت تہران سمیت ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں اربعین مارچ کیا۔ تہران میں یہ مارچ امام حسین اسکوائر سے شہر رے میں واقع حضرت عبد العظیم علیہ السلام کے حرم تک کیا گیا جس میں لاکھوں کے ہمراہ ملک کے اعلیٰ سول اور فوجی حکام شریک بھی شریک ہوئے۔ صدر ایران نے جنوبی خراسان کے شہر بیرجند میں انجام پانے والے اربعین مارچ میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آج کے دن لوگ جہاں بھی ہوں انکے دل کربلا اور امام حسین علیہ السلام کے نورانی روضے کی زیارت کے مشتاق ہوتے ہیں۔ انہوں نے عراق میں انجام پانے والے اربعین میلین مارچ کو عاشورا کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ ایک نیک اور صالح انسان کو یہ پتہ ہونا چاہئیے کہ ہمیشہ حسین (ع) کے ساتھ ہو کر زندگی بسر کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر ایران نے مکتب عاشورا کو دنیا کے تمام انقلابات کی روح اور انسانوں کی زندگی کے زیر و زبر ہو جانے کا باعث قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے اپنا خون دیا تاکہ جہالت و نادانی کا خاتمہ ہو، انسان کی نگاہِ بصیرت کھلے اور اس میں صحیح اور غلط راستے کی تشخیص کی قوت پیدا ہو اور سماج پر جہالت کی حکمرانی نہ ہو۔

ٹیگس