امریکی دعوے بے بنیاد اور کوششیں گمراہ کن، ایران
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے یوکرین جنگ میں ایرانی ڈرون طیاروں کے استعمال بارے میں امریکا کے بے بنیاد دعووں اور اس مسئلے کو سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتس سے جوڑنے کی اس کی کوششوں کو گمرہ کن قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: امیر سعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے چیئر مین اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ یوکرین جنگ کے تعلق سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکی مندوب نے بے بنیاد دعوے کئے ہیں ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئر سفارتکار نے وضاحت کی ہے کہ یوکرین کی جنگ میں ڈرون طیاروں کے استعمال اور سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتس میں رابطہ ظاہر کرنے اور ایران پر قرارداد کی خلاف ورزی کا الزام لگانے کی امریکا کی بدنیتی پر مبنی کوشش گمرہ کن ۔
انھوں نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے چیئرمین کے نام اپنے متعدد مراسلوں میں منجمہ 17 اگست 2023 کے مکتوب میں امریکا کے ان بے بنیاد اور کھوکھلے دعوں کو مسترد کرچکا ہے۔
انھوں نے وضاحت کی ہے کہ یہ سبھی الزامات من گھڑت اور غلط ہیں اور انہیں مسترد کیا جاتا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ امریکا کی انٹیلیجنس ایجنسی کے تیار کردہ وہ مبینہ شواہد بھی جو امریکی مکتوب کے ساتھ اٹیچ کئے گئے ہیں مکمل طور پر جعلی اور غلط ہیں اور ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ امریکا نہ صرف یہ کہ دانستہ طور پر عالمی برادری کو گمراہ کرنا چاہتا ہے جبکہ اس نے خود قرار داد 2231 کی مسلسل خلاف ورزی کی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے لکھا ہے کہ ہم اسی کے ساتھ سلامتی کونسل کے بعض اراکین کی جانب سے لگائے جانے والے اسی قسم کے الزامات کو بھی سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہیں۔
ایروانی نے لکھا ہے کہ ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق اپنے فرائض پر ہمیشہ عمل کیا ہے اور یوکرین میں جاری جنگ کے بارے میں اس کا موقف مستقل اور شفاف ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اور چند یورپی ملکوں نے جمعے کو ایک مداخلت پسندانہ بیان جاری کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کے بعض عہدیداروں، اداروں اور میڈیا ہاؤسز کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔