صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے ترکیہ اور روس کے صدور سے ٹیلی فونی گفتگو کی ہے
صدر ایران نے ترکیہ اور روس کے صدور سے ٹیلیفون پر گفتگو میں تاکید کی ہے کہ غزہ میں صیہونی جارحیت بند کرانے کےلئے ہر سکنڈ کی خاص اہمیت ہے۔
سحرنیوز/ایران: صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان سے ٹیلیفون پر گفتگو میں غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف وحشیانہ صیہونی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالم اسلام کی جانب سے صیہونی جارحیت کا مقابلہ اور غزہ کے نہتے اور مظلوم عوام کے خلاف وحشیانہ صیہونی حملے بند کرائے جانے نیز فلسطینیوں کی حمایت کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اس وقت دنیا کی مسلم قومیں عالم اسلام سے اس بات کی توقع رکھتی ہیں کہ وہ غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت بند کرانے کےلئے اپنی کسی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔
انہوں نے صیہونی جارحیت جاری رہنے کے نتیجے میں بھیانک نتائج برآمد ہونے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے اپنی جارحانہ اور نسل پرستانہ ماہیت کو ثابت کر دیا ہے جو اپنے ناجائز و شرمناک مقاصد کے حصول کےلئے کسی بھی طرح کے جرائم کے ارتکاب سے گریز نہیں کرتی۔
ترکیہ کے صدر نے بھی اس گفتگو میں غاصب صیہونی حکومت کے اقدامات کی مذمت کی اور کہا کہ غزہ کے واقعات نے مسلمانان عالم کے دلوں کو سوگوار بنا دیا ہے اور غزہ میں انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے جس کے لئے کوششیں جاری رہیں گی۔
اس سے قبل ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے روس کےصدر ولادیمیر پوتین سے ٹیلیفون پر گفتگو میں تاکید کی کہ صیہونی جارحیت کے جواب میں فلسطینیوں کا دفاع قانونی اور برحق اقدام ہے اور فلسطینی گروہ کوئی بھی فیصلہ کرنے میں مکمل آزاد ہیں۔
انھوں نے صیہونی جارحیت کے مقابلے میں فلسطینی گروہوں کے دفاع کی حمایت پر زور دیا اور تاکید کی کہ فلسطین کی حمایت ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔
ابراہیم رئیسی نے صیہونی جارحیت کی مذمت میں روس کے موقف کو مثبت قرار دیا اور کہا کہ ایران کو امید ہے کہ سلامتی کونسل کے ایک مستقل رکن ملک کی حیثیت سے روس، صیہونی جارحیت بند کرانے میں اپنا موثر اور تعمیری کردار ادا کرے گا۔ صدر ایران نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کو چاہئے کہ غزہ کے عام شہریوں پر وحشیانہ صیہونی جارحیت بند کرانے اور فلسطینیوں کی حمایت میں موثر کردار ادا کریں۔
اس گفتگو میں روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے بھی کہا کہ غزہ کے واقعات کے سلسلے میں ایران اور روس کےمواقف ایک جیسے ہیں اور اسرائيل کے ہاتھوں فلسطین کے عام شہریوں کے قتل عام کی کوئی توجیہ پیش نہیں کی جا سکتی۔