Dec ۱۲, ۲۰۲۳ ۱۵:۳۹ Asia/Tehran
  • غزہ پر حملے جاری رہنے کی صورت میں خطے میں بڑا دھماکہ ہو سکتا ہے: ایران

ایران کے وزیر خارجہ نے غزہ کے خلاف جارح صیہونی حکومت کےجاری حملوں کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ اگر غزہ پر فوری حملے روکے نہیں جاتے تو ہر لمحہ خطے میں ایک بڑا دھماکہ ہونے کا امکان موجود ہے۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے پیر کی رات غزہ کے بارے میں چین اور روس کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیا۔

حسین امیر عبداللہیان نے چین کے وزیر خارجہ وانگ ای کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو میں امریکہ کے توسط سے غزہ میں نسل کشی روکنے سے متلعق قرارداد ویٹو کئے جانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے علاقے میں امن و استحکام کے قیام میں چین کی تعمیری کوششوں اور غزہ کی جنگ روکے جانے میں اس کے کردار کی ضرورت کا ذکر کیا-

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر غزہ پر حملے فوری طور پر بند نہیں کئے جاتے تو ہر لمحہ ایک بڑے دھماکے کا امکان موجود ہے کہ جس پر کنٹرول پانا کسی بھی فریق کے اختیار میں نہیں رہے گا-

اس ٹیلی فونی گفتگو میں چین کے وزیر خارجہ نے بھی غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کئے جانے پر اظہار افسوس کرتے ہوئےکہا کہ جنگ بندی کی برقراری اور انسان دوستانہ امداد کی ترسیل، چین کے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے-

حسین امیرعبداللہیان نے اسی طرح روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ بھی ٹیلی فونی گفتگو میں غزہ اور غرب اردن کے خلاف جنگ کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا - امیرعبداللہیان نے امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں قرارداد ویٹو کئے جانے کو غزہ میں صیہونی حکومت کو نسل کشی کی اجازت دینے کے مترداف قرار دیا اور غزہ میں فوری جنگ بندی اور زيادہ سے زيادہ انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کی ضرورت پر تاکید کی-

روسی وزیر خارجہ نے بھی فلسطینی علاقوں کی تازہ ترین صورتحال کے تناظر میں، جنگ بندی کے حصول کے لیے بین الاقوامی کوششیں جاری رکھنے، غزہ کے باشندوں کے لیے انسانی امداد کی ترسیل میں اضافے، اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا۔

ٹیگس