غزہ سے متعلق ڈی 8 کا اجلاس، ایران کے نگراں وزیر خارجہ کی شرکت
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری نے کہا ہے کہ ترقی پذیر اسلامی ممالک کے گروپ ڈی ایٹ کے اجلاس میں موجود تمام اراکین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ صیہونی حکومت کے جرائم کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سحرنیوز/ایران: ترقی پذیر اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے اختتام پر ایک انٹرویو میں، علی باقری نے کہا کہ ڈی ایٹ ممالک کا اجتماع دنیا میں مسلمانوں کی نمایاں آبادی اور آج کی دنیا کے سب سے اہم اور عالم اسلام کے سب سے حساس اور اہم مسئلے کے لیے موثر عملی اقدامات کے لیے منصوبہ بندی اور فیصلہ کرنا ایک انتہائی اہم اور بابرکت اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہم نکتہ یہ ہے کہ اس اجلاس میں غزہ کے حوالے سے ایران کی تجاویزڈی ایٹ کے رکن ممالک کے موثر کردار کے لیے عمل کا آغاز ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس اجلاس میں موجود تمام اسلامی ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہمیں صیہونی حکومت کے جرائم کو مزید برداشت نہیں کرنا چاہیے اور ڈی ایٹ کے اندر اور باہر مختلف پلیٹ فارمز پر سنجیدہ اقدامات ناگزیر ہیں۔
یاد رہے کہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے ڈی ایٹ وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں غزہ کے حوالے سے نو تجاویز پیش کی ہیں۔
ان کی پیش کردہ تجاویز میں آرگنائزیشن سپورٹ پروگرام کی تشکیل، غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد،ببن الاقوامی سطح پر غزہ کے خلاف جنگ کو روکنے اور خطے میں بین الاقوامی انسانی امداد بھیجنے کے حوالے سے او آئی سی کے رابطہ گروپ کا ساتھ دینے کے لیےڈی ایٹ رابطہ گروپ کی تشکیل، صیہونی حکومت کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی معطلی، قابض صیہونی حکومت کی فوج اور اس کے سیکورٹی اداروں کو فلسطینی عوام کی نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانی حقوق نیز بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کی وجہ سے دہشت گرد قرار دینا، تمام فلسطینی گروہوں کی شرکت کے ساتھ جامع مذاکرات، عالمی اداروں میں جارح صیہونی حکومت کی رکنیت اور شرکت کی معطلی کا مطالبہ اور عالمی عدالت انصاف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت میں جاری بین الاقوامی مقدمات میں فلسطین کو قانونی مدد فراہم کرنے کے لیےڈی ایٹ رکن ممالک کی طرف سے مشترکہ قانونی کمیٹی کا قیام شامل ہے۔