صیہونی حکومت اپنی بقا کا راز کھو چکی ہے، اسرائیل جتنا پھڑپھڑا رہا ہے اتنا ہی اپنی موت کے نزدیک جا رہا ہے
تہران کے امام جمعہ نے اپنے جمعے کے خطبے میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کی دہشتگرد اسرائیل کے ہاتھوں ہوئی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ صیہونی حکومت اپنی بقا کا راز کھو چکی ہے۔ الاقصیٰ طوفان آپریشن نے اس غاصب حکومت کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک دی ہے۔
سحرنیوز/ایران: تہران کے امام جمعہ حجۃ الاسلام محمد جواد حاج علی اکبری حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے جمعہ کے خطبہ میں کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے گناہوں کا گھڑہا بھر چکا ہے اور وہ اب جتنا پھڑپھڑا رہا ہے اتنا ہی اپنی موت کے نزدیک ہوتا جا رہا ہے۔
حاج علی اکبری نے مزید کہا: یہ حکومت اندرونی انتشار کا شکار ہے اور اس کی فوجی قوتوں پر ناقابل تلافی ضربیں لگائی گئی ہیں اور مقبوضہ علاقوں میں اس پر عدم تحفظ کا سایہ چھایا ہوا ہے۔ لیکن جرم کی پہچان بن چکے نیتن یاہو کا امریکی کانگریس کے ذریعے استقبال کیا جاتا ہے ایک قاتل کے لئے تالیاں بجائی جاتی ہیں، میں کہتا ہوں ایسے امریکی کانگریس پر لعنت ہو اس پر مٹی ڈال دیں۔ انہوں نے کہا: ہم جانتے ہیں کہ انہوں (امریکی عہدیداروں) نے شاید نیتن یاہو کو گرین لائٹ دی ہے، جو اس نے امریکہ سے واپسی کے بعد وحشیانہ قتل و غارت کو اور شدید کر دیا ہے۔
تہران کے امام جمعہ نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ ایک بے مثال اور مجاہد کردار کے مالک تھے۔ انھیں شہید کرکے دشمن نئی حکومت کی تشکیل کے موقع پر فلسطینی مزاحمتی محاذ کے اتحاد اور ایرانیوں کے اتحاد پر حملہ کرنا چاہتا تھا اور مزاحمتی محاذ میں ایران کے وقار کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ شہید اسماعیل ہنیہ کفر و استکبار کے محاذ کے لیے زندہ اسماعیل ہنیہ سے زیادہ خطرناک ہوں گے۔