اسرائیلی جارحیت کے خلاف سب کو کھڑا ہونا چاہیے: ایران کے صدر
ایران کے صدرنے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو متحد ہو کر صیہونی جارحیت کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹرمسعود پزشکیان نے قاہرہ میں D-8 سربراہی اجلاس سے خطاب کے دوران غاصب صیہونی حکومت کے خلاف متحدہ اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر مسعود پزشکیان نے خطے کی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 14 ماہ سے زائد عرصے سے مغربی ایشیا کا خطہ، خاص طور پر غزہ، جنوبی لبنان اور اسلامی ملک شام، غاصب اسرائیلی حکومت کی جارحیت کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کے بے رحمانہ قتل عام اور بدامنی کے پھیلاؤ سے صیہونی حکومت کے ناپاک عزائم کی نشاندہی ہوتی ہے جس کے تدارک کے لیے ڈی ایٹ مماک کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
ڈاکٹرمسعود پزشکیان نے کہا کہ یہ ہمارا مذہبی، قانونی اور انسانی فریضہ ہے کہ ہم بحران زدہ علاقوں میں اپنے مسلمان بھائیوں کو مزید نقصان پہنچنے سے روکنے کے لئے عملی اور فوری اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نہتے انسانوں کے قتل عام کے ذریعے خطے میں عدم استحکام پھیلانا چاہتی ہے۔
درمملکت نے کہا کہ ہم ڈی ایٹ ممبران کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کی بنیاد پر کثیر الجہتی تعاون کے فروغ کے سلسلے میں سنجیدہ اقدامات کا مشاہدہ کریں گے۔
انہوں نے قوموں کی فلاح و بہبود کے لیے مسلم ممالک کی نوجوان نسل پر سرمایہ کاری کرنے پر زور دیا۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ ایران مشترکہ D-8 بینک کے قیام کے لیے تیار ہے اور رکن ممالک کے درمیان تجارت کے حجم کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
صدر ایران کا کہنا تھا کہ مصر شاندار تاریخ کا حامل ایک عظیم ملک ہے اور ہمیں امید ہے کہ ڈی ایٹ تنظیم مصری صدر کی قیادت میں بہت سے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ایران خطے کے عوام کے مفاد میں اس تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کا خواہاں ہے۔