Jan ۰۲, ۲۰۲۵ ۱۶:۱۰ Asia/Tehran
  • ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے پروگرام

شہید محاذ استقامت جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران ، پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں استقامت کے متوالے مختلف پروگراموں کا انعقاد کر کے شہید کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں ۔

سحرنیوز/ایران:   سخت سردی اور برف باری کے باوجود ایران کے مختلف شہروں میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے پروگرام منعقد کئے گئے ہيں ۔اس سلسلے میں سب سے بڑا پروگرام شہر کرمان کے گلزار شہداء میں منعقد ہوا ہے جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ہے اور شہید محاذ استقامت شہید قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ہی آپ کے نقش قدم پر چلتے رہنے کا عہد کر رہے ہيں۔ رپورٹوں کے مطابق گزشتہ برسوں کی مانند اس سال بھی کرمان ، تہران ، مشہد ، قم اور ایران کے دیگر شہروں میں شہید سلیمانی کی برسی کی مناسبت سے موکب برپا کرکے اس شہید والا مقام کی یاد تازہ کی جا رہی ہے اور خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔عینی شاہدوں کے مطابق کرمان میں ہونے والے شہید کی برسی کے پروگرام میں ایرانی عوام کے ساتھ ہی دنیا کے دیگر ممالک کے افراد بھی نظر آ رہے ہیں۔ ایران کی طرح پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں بھی شہید جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر قرآن خوانی ، مجالس عزا اور ثقافتی و مذہبی پروگراموں کا انعقاد کیا گیا۔ شہید قاسم سلیمانی سلیمانی کی برسی کے موقع پر ایرانی وزیر دفاع جنرل عزیز نصیرزادہ نے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے شہید حاج قاسم سلیمانی اور دیگر تمام شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے اسلامی جمہوریہ ایران اور دنیائے اسلام کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور ان کا مکتب فکر بھی عاشور، اسلام اور انقلاب کے مکتب سے جدا نہیں تھا۔ ایرانی وزیردفاع نے کہا کہ یہ تمام مکاتب ظلم کے خلاف جدوجہد، استکبار کے خلاف مزاحمت اور مظلوموں کے دفاع کے اصولوں پر مبنی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شہید سلیمانی کی ایک اہم خصوصیت امت مسلمہ کے درمیان معنی خیز روابط قائم کرنا تھی۔ ایرانی وزیردفاع نے کہا کہ شہید سلیمانی تقریباً بائيس سال تک سپاہ پاسداران کی قدس فورس کی قیادت کے دوران ، افغانستان، عراق، شام اور یمن جیسے ممالک میں اسلامی اتحاد کی علامت بنے رہے۔ایرانی وزیر دفاع نے شہید سلیمانی کی انکساری ، جدوجہد اور خلوص کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن بھی ان کی ذہانت، جدت پسندی اور عملی صلاحیت کے معترف تھے۔ایران کے وزیردفاع نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ شہید سلیمانی کا اہم ترین ورثہ حزب اللہ جیسی طاقتیں ہیں جن کو دنیا کے دیگر خطوں میں بھی نمونہ قرار دیا جا رہا ہے۔ شہید قاسم سلیمانی کی قربانیوں اور خدمات کےموضوع پر صوبہ ہرمزگان کے شہر بندرعباس میں بھی ایک کانفرنس ہوئی جس میں مقررین نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کی مقاومت کے لئے خدمات اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کردار پر روشنی ڈالی۔اس موقع پر صوبہ ہرمزگان کے نمائندہ مجلس خبرگان رہبری آیت اللہ محسن ابراہیمی نےکہا کہ اگر دشمن یہ سمجھتا ہے کہ شہید سلیمانی کی شہادت کے بعد ان کا راستہ ختم ہو گیا ہے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ دہشتگرد امریکی فوج کی فضائیہ نے تین جنوری دو ہزار بیس کو بغداد ایئرپورٹ کے باہر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی اور عراقی رضاکار فورس کے کمانڈر ابومہدی المہندس کو ان کے آٹھ ساتھیوں سمیت اس وقت شہید کردیا تھا جب وہ عراقی حکام کی دعوت پر اس ملک کے دورے پر تھے۔

 

ٹیگس