Mar ۱۳, ۲۰۲۵ ۱۸:۰۷ Asia/Tehran
  • ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں سلامتی کونسل کا خفیہ اجلاس ایران اور آئی اے ای اے کے باہمی تعاون کی راہ میں رکاوٹ کا باعث ہے: ایران

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں سلامتی کونسل کے بند دروازوں کے پیچھے اجلاس کو تہران کے معاملات میں مداخلت اور ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی راہ میں رکاوٹ کا باعث قرار دیا ہے۔

سحرنیوز/ایران: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے اس اجلاس کے دوران امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے بے بنیاد دعووں کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ممالک ہی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار ہیں اور اسی لیے وہ اس حقیقت کو بھلا دینا چاہتے ہیں۔ امیرسعید ایروانی نے کہا کہ امریکہ نے سن 2018 میں جامع ایٹمی معاہدے سے نکل کر اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی کھلی خلاف ورزی کی اور واشنگٹن نے ہی غیرقانونی پابندیوں کو دوبارہ نافذ کرکے بین الاقوامی حقوق کو پاؤں تلے روند ڈالا اور یورپی ٹرائیکا نے واشنگٹن کو خوش کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کیا۔ امیرسعید ایروانی نے کہا کہ تعجب اور افسوس کی بات یہ ہے کہ قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرنے میں مرکزی کردار ادا کرنے والا ملک اب ایران کے خلاف الزام تراشی میں پیش پیش ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے زور دیکر کہا کہ امریکہ نے علی الاعلان دعوی کیا ہے کہ سلامتی کونسل کو ایران کے خلاف معاشی جنگ کا وسیلہ بنا دے گا جو کہ اس عالمی تنظیم سے غلط فائدہ اٹھانے کے مترادف اور انتہائی خطرناک اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ارکان سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس ناجائز طریقہ کار کو مسترد اور تمام ارکان سے اس کے اصولوں کی پابندی کے لیے دباؤ ڈالیں۔ امیرسعید ایروانی نے کہا کہ قرارداد 2231 پر عملدرامد سمجھوتے کے عین مطابق اور مقررہ وقت پر اختتام پزیر ہوجانا چاہیے۔

ٹیگس