اسلام فوبیا صیہونی حکومت کے قبضے اور جرائم کو جواز فراہم کرنے کا ایک بہانہ ہے: امیر سعید ایروانی
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام فوبیا صیہونی حکومت کے قبضے اور جرائم کو جواز فراہم کرنے کا ایک بہانہ ہے۔
سحرنیوز/ایران: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے جمعہ کے روز اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت اسلام کے خلاف اپنے جرائم کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے اور فلسطینی عوام پر مسلسل ظلم و ستم کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ دنیا ہر روز فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا مشاہدہ کررہی ہے جو اپنے وطن میں غاصبانہ قبضے میں زندگی گزار رہے ہیں۔ بیت المقدس پر قابض حکومت اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر، اسلام اور دہشت گردی کے درمیان غلط تعلق پیدا کرکے اپنے جنگی جرائم، نسل پرستی کی پالیسیوں اور جبر و ستم کو جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

ایران کے سفیر نے اسلامو فوبیا کو فروغ دینے میں مرکزی دھارے کے ذرائع ابلاغ اور سوشل نیٹ ورکس کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان پروپیگنڈہ نیٹ ورکس نے نہ صرف مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے بلکہ وہ نفرت کی فضا کو ہوا دے کر فلسطینی عوام کی جائز مزاحمت کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ بعض مغربی ممالک کی امتیازی اور اسلام دشمن پالیسیاں دراصل صیہونی حکومت کے مفادات کے مطابق ہیں اور فلسطینیوں کے خلاف اس کے جرائم پر پردہ ڈالنے کا کام کرتی ہیں۔ ایروانی نے کچھ مغربی ممالک میں آزادی اظہار کی آڑ میں اسلامی اقدار، مقدس مقامات اور قرآن پاک کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے قومی قوانین میں اس طرح ترمیم کریں کہ اسلامی مقدسات کی توہین اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کو جرم قرار دیا جائے۔ اپنی تقریر کے آخر میں اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے میگوئل اینجل موراتینوس کی اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے کے طور پر تقرری کا خیرمقدم کیا اور اس سلسلے میں ایران کے تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔