Apr ۱۷, ۲۰۲۵ ۱۵:۳۰ Asia/Tehran
  • ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی کی ملاقات

ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی آج ایران کے دورے پر تہران پہنچے اور وزير خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات اور گفتگو کی ۔

سحرنیوز/ایران: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایئرپورٹ پر ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان نے آئی اے ای اے کے سربراہ کا خیرمقدم کیا۔  اس کے بعد گروسی وزارت خارجہ پہنچے جہاں ان کی پہلی ملاقات وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ہوئی جس میں ایران اور ایجنسی کے درمیان جاری تعاون اور فنی روابط کے موجودہ حالات اور مستقبل کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا ایرانی وزیر خارجہ نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ سے ملاقات میں یہ پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں بیرونی طاقتوں کے دباؤ میں آنے کے بجائے غیرجانبدارانہ، شفاف اور پیشہ ورانہ مؤقف اختیار کریں۔

سید عباس عراقچی نے اس موقع پر ایک بار پھر ایرانی موقف کا اعادہ کیا اور کہا کہ ایران بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں ایجنسی سے تعاون جاری رکھنا چاہتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے ایجنسی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کی پرامن ایٹمی تنصیبات کے خلاف بڑھتے ہوئے خطرات کے حوالے سے واضح اور دوٹوک مؤقف اپنائے۔ اس ملاقات میں آئی اے ای اے کے سربراہ گروسی نے تہران کے دورے کا موقع فراہم کیے جانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ایران اور ایجنسی کے درمیان تعاون کے تسلسل اور مختلف فریقوں سے ملاقات و مشاورت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ موجودہ مسائل کا حل نکالا جا سکے۔ انہوں نے ایران اور امریکہ کے درمیان شروع ہونے والی بالواسطہ بات چیت کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ مذاکرات مثبت اور نتیجہ خیز ثابت ہوں گے۔ تہران کے دورے سے قبل فرانسیسی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے رافائل گروسی نے کہا تھا کہ ہم وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی صدر کے خصوصی ایلچی کے درمیان ہونے والے دوطرفہ مذاکرات کا حصہ نہیں ہیں، لیکن اسے نظرانداز بھی نہیں کرسکتے۔ رافائل گروسی نے دعوی کیا ہے کہ ایران اور امریکہ کے مابین جو بھی طے ہو، اس کی تائید آئی اے ای اے کو ہی کرنا ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ صدر پزشکیان کے عہدہ صدارت پر فائز ہونے کے بعد، یہ آئی اے ای اے کے سربراہ کا دوسرا دورہ تہران ہے۔

ٹیگس