تجربہ ہمیں بتاتا ہے کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں انتہائی احتیاط کے ساتھ آگے بڑھنا ہے: اسماعیل بقائی
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایران امریکہ بالواسطہ مذاکرات کے بارے میں کہا ہے کہ ہم تجربے سے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمیں امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں انتہائی احتیاط سے آگے بڑھنا ہوگا
سحرنیوز/ایران: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے امریکہ کے ساتھ ایران کے بالواسطہ مذاکرات میں تعطل کے بعض دعوؤں کے بارے میں کہا کہ اس طرح کے اتار چڑھاؤ کسی بھی مذاکراتی عمل میں ہو سکتے ہیں خصوصا دو ایسے فریقوں کے درمیان ہونے والے حساس مذاکرات میں جن کی ایک دوسرے پر عدم اعتماد کی ایک طویل تاریخ ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے تہران میں کتابوں کی بین الاقوامی نمائش کے موقع پر ایران کی خبر رساں ایجنسی کے بوتھ کا دورہ کیا۔ ایران امریکہ مذاکراتی عمل اور اس سے متعلق دعووں اور قیاس آرائیوں کے بارے میں ارنا کے رپورٹر کے ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ مذاکرات شروع ہوئے اور فریقین نے کہا کہ وہ جاری رہیں گے، اس بات کا اشارہ ہے کہ مذاکراتی عمل جاری رہے گا۔ بات چیت کے 5ویں دور کے وقت اور جگہ کے بارے میں، بقائی نے کہا کہ عمانی وزارت خارجہ ہمارے اور امریکی فریق کے ساتھ بات چیت کے اگلے دور کا وقت اور جگہ کا تعین کرے گی ۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ، امریکہ کی ماضی کی وعدہ خلافیوں اور اس کی باتوں اور رویے میں تضادات کے پیش نظر ہمیں انتہائی احتیاط کے ساتھ کام کرنے کا پورا حق حاصل ہے لیکن چونکہ ہم اپنے حق پر مکمل یقین رکھتے ہیں اور جانتے ہیں کہ جو کچھ ہم چاہتے ہیں وہ بین الاقوامی قانون، ایرانی عوام کی مرضی اور جوہری معاملے میں ہمارے منطقی نقطہ نظر پر مبنی ہے، اس لیے ہم اس راستے پر مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھیں گے اور اپنے اصولی موقف کے دائرے میں رہتے ہوئے اقدامات کریں گے۔