Jun ۲۲, ۲۰۲۵ ۱۴:۱۹ Asia/Tehran
  • وزیر خارجہ عراقچی: ایران کے قومی اقتدار اعلی اور خومختاری پر ہزگز سمجھوتہ نہیں ہوگا

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی ارضی سالمیت، اور عوام کا دفاع کرے گا اور اپنے قومی اقتدار اعلی اور خود مختاری پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

سحر نیوز/ ایران:  وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے استنبول میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی ارضی سالمیت اور عوام کے دفاع سبھی ممکنہ اور ضروری راہوں سے کام لے گا ۔

انھوں نے اس پریس کانفرنس میں ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکا اور صیہونی حکومت کے حملوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ " میں جنیوا سے یہاں سے آیا ہوں جہاں امن و ثبات کے لئے ایران اور یورپی ٹرائیکا کی پہلی وزارتی نشست منعقد ہوئی تھی۔

انھوں نے کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ ہمیں اچانک جارحیت کا نشانہ بنایا گیا اور امریکی افواج نے ہماری ایٹمی تنصیبات پر کھلی جارحیت کی ۔

سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس جارحیت کی سخت مذمت کرتا ہے۔ ایران کی پر امن ایٹمی تنصیبات پر امریکا کی فوجی جارحیت، بین الاقوامی قوانین کی ایسی خلاف ورزی ہے جس کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔

انھوں نے کہا کہ قانون شکن اور جنگ پسند امریکی حکومت اس جارحیت کے خطرناک نتائج اور اثرات کی ذمہ دار ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ غاصب اور نسل کشی صیہونی حکومت کے تعاون سے ایران کی ارضی سالمیت اور قومی اقتدار کے خلاف امریکی حکومت کی یہ کھلی فوجی جارحیت، ایران کے امن پسند عوام سے امریکا کی دشمنی اور عناد کی عکاسی کرتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم ایران کی خود مختاری اور اقتدار اعلی پر ہرگز کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ سید عباس عرا‍قچی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا پر جنگل کے قانون کی حکمرانی نہیں ہونی چاہئے، کہا کہ اس جارحیت کی مذمت کے لئے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہونا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی اس کھلی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت ہونی چاہئے ۔سید عباس عراقچی نے اس سوال کے جواب میں کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے میں کتنا نقصان ہوا ہے؟ کہا کہ نقصانات کی سطح کے حوالے سے کوئی رپورٹ نہیں ہے لیکن میں نہیں سمجھتا ہوں کہ ان حالات میں نقصانات کی سطح کی کوئی اہمیت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی پر امن ایٹمی تنصیبات پر حملہ بذات خود بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اس سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی۔

 

ٹیگس