وزیر خارجہ: این پی ٹی ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کا تحفظ کرنے میں ناکام
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کا تحفظ کرنے میں ناکام رہا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: ان کا کہنا تھا کہ تہران ممکنہ طور پر NPT کے ساتھ اپنے تعاون کے مؤقف پر نظرِ ثانی کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے گذشتہ 20 سالوں میں شفافیت اور اعتماد سازی کے لیے بھرپور کوششیں کیں، لیکن ان کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔ اسی وجہ سے اب اس پالیسی پر نظر ثانی کی جائے گی اور ممکن ہے کہ اسلامی جمہوری ایران اپنے جوہری پروگرام اور NPT سے متعلق رویے میں تبدیلی لے آئے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ فی الحال وہ اس تبدیلی کی سمت کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔
سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ ایرانی قوم نے پُرامن جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، حتیٰ کہ اس سلسلے میں کئی سائنسدانوں نے اپنی جانیں تک قربان کیں۔ اس لیے کوئی بھی اس ٹیکنالوجی کے حصول کو نہیں روک سکتا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کی طرف سے خطے میں امریکی فوجی اور انٹیلیجنس اڈوں پر کیے گئے حملے دفاع از خود کے تحت تھے، اور انہیں ہمسایہ ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزی تصور نہیں کرنا چاہیے۔
عراقچی نے مزید کہا کہ ایران کے خطے کے ممالک، خاص طور پر قطر، کے ساتھ تعلقات تاریخی اور سماجی بنیادوں پر قائم ہیں۔ اس تنازعہ کے دوران اپنی سفارتی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد ایران کی سلامتی کو مضبوط بنانا ہے، جارح قوتوں کی شناخت اور مذمت کرنا، اور دیگر ممالک کو جارحیت کے خلاف مؤقف اختیار کرنے کی ترغیب دینا ہے تاکہ سیاسی سطح پر رُکاؤٹ ڈالی جا سکے۔
انہوں نے خطے کے ممالک کے مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلامی دنیا اور خطے کے عوام نے ایران کے خلاف جارحیت کی بھرپور مذمت کی اور ایرانی قوم سے اظہارِ یکجہتی کیا۔