بمباری شدہ ایٹمی مراکز کے معائنے کے لیے رافائل گروسی کا اصرار بدنیتی پر مبنی ہے: وزیر خارجہ عراقچی
آئی اے ای اے کے سربراہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر خارجہ عراقچی نے کہا کہ اپنے مفادات، عوام اور اقتدار اعلی کے دفاع کے لیے ہر ضروری اقدام کرنے کا ہمارا حق محفوظ ہے۔
سحر نیوز/ ایران: سید عباس عراقچی نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں لکھا ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ نے ہماری ایٹمی سرگرمیوں کی سلامتی کی ضمانت فراہم ہونے تک ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا قانون منظور کر دیا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ایران کی پارلیمنٹ کا یہ فیصلہ رافائل گروسی کے افسوسناک کردار کا براہ راست ردعمل ہے۔
عراقچی نے کہا کہ ایک دہائی قبل آئی اے ای اے نے ایران کے ایٹمی معاملات کے خلاف کیے جانے والے تمام دعووں کو مختومہ اعلان کردیا تھا لیکن افسوس کے ساتھ رافائل گروسی کی فتنہ پروری کے نتیجے میں بورڈ آف گورنرز نے ایران مخالف اور سیاست زدہ بیان جاری کیا جس سے ایران کے ایٹمی مراکز پر امریکہ اور صیہونی حکومت کے غیرقانونی حملوں کا راستہ ہموار ہوا۔
وزیر خارجہ نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر لکھا ہے کہ رافائل گروسی نے اس کے علاوہ، انتہائی حیرتناک شکل میں، اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، آئی اے ای اے کے قوانین اور اصولوں کو روندے جانے کی مذمت کرنے سے بھی انکار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نفرت انگیز صورتحال کی ذمہ داری مکمل طور پر آئی اے ای اے اور اس ادارے کے سیکریٹری جنرل پر عائد ہوتی ہے۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں لکھا ہے کہ جن مراکز پر بمباری ہوئی ہے ان کے معائنے پر رافائل گروسی کا اصرار نہ صرف بے معنی ہے بلکہ ان کی بدنیتی کی علامت بھی ہوسکتی ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کو اپنے تحفظ کا پورا حق حاصل ہے اور اپنے عوام، مفادات اور اقتدار اعلی کے تحفظ کے لیے ہر طرح کا ضروری اقدام کرنے کے لیے تیار ہیں۔