Jun ۲۹, ۲۰۲۵ ۰۰:۲۵ Asia/Tehran
  • صیہونیوں کے مقابلے میں مزاحمت واجب ہے، ایران کے 1300 علمائے اہل سنت کا بیانیہ

 ایران کے اہل سنت سے تعلق رکھنے والی 1300 سے زیادہ شخصیات، علما اور مفکرین نے اسلامی ممالک کے حکام اور نوجوانوں کے نام ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس میں زور دیکر کہا گیا ہے کہ کفار حربی بالخصوص صیہونیوں کے مقابلے میں استقامت اور مزاحمت ایک شرعی ذمہ داری اور واجب عمل ہے۔

سحر نیوز/ ایران: ایران کے اہل سنت علما کے بیان میں درج ہے کہ 7 اکتوبر اور طوفان الاقصی کے بے نظیر واقعے نے ایک نئی تاریخ رقم کردی اور صیہونیوں کے فوجی اور معاشی وجود کو ہلا کر رکھ دیا۔اس بیان میں قرآن کریم کی «وَمَا لَکُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِی سَبِیلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِینَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ» آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کی حمایت میں اسلامی ممالک کے مجاہدین اٹھ کھڑے ہوئے اور حربی کافروں کے مقابلے کو دل و جاں سے قبول کیا۔

اس بیان میں آیا ہے کہ صیہونی حکومت اور امریکہ نے سید حسن نصراللہ، سید ہاشم صفی الدین، اسماعیل ہنیہ اور یحیی سنوار جیسی شخصیتوں کو شہید کرکے، استقامتی محاذ سے اپنی دشمنی کو ظاہر کردیا لیکن انہیں جان لینا چاہیے کہ جنگ احزاب کی طرح آج پورا اسلام پورے کفر کے مدمقابل کھڑا ہوا ہے۔

ایران کے اہل سنت کے علما نے زور دیکر کہا ہے کہ «وَلَا تَهِنُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَنْتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِینَ» آیت کی روشنی میں اور الہی امداد اور ارادے کے مطابق، دشمنوں کی شکست اور امت اسلامیہ کا پرشکوہ دوران کا حصول یقینی ہے۔

ٹیگس