Jul ۰۲, ۲۰۲۵ ۰۷:۵۸ Asia/Tehran
  • ایران کے وزیر خارجہ اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کی ٹیلی فونی گفتگو

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ "کایا کالاس" سے ٹیلی فونی گفتگو کرتے ہوئے خبردار کیا کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں بین الاقوامی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی ضمنی حمایت یا توجیہ، ان جرائم میں ملوث ہونے کے مترادف ہے۔

سحرنیوز/ایران: ایران کے وزیر خارجہ سیدعباس عراقچی نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ صیہونی حکومت اور امریکہ نے ایران کے پرامن ایٹمی مراکز نیز عام ایرانی شہریوں کو نشانہ بنا کر سفارتکاری، ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے انتباہ دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج پوری طاقت اور تیاری کے ساتھ وطن عزیز کو لاحق ہر طرح کی شرپسندی اور خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیر خارجہ نے کایا کالاس سے کہا کہ ہم سے جب جنگ بندی کی درخواست کی گئی تو ہم نے امریکہ اور صیہونی حکومت کی بدنیتی کے باوجود، نیک نیتی کا مظاہرہ کیا اور اپنی دفاعی کارروائی روک دی حالانکہ ایران نے جنگ کا آغاز بھی نہیں کیا تھا۔
سید عباس عراقچی نے امریکہ اور صیہونی حکومت کی جارحیت پر بعض یورپی ممالک اور آئی اے ای اے کے موقف کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ٹرائیکا کے تخریبی رویے کے نتیجے میں سفارتی راہ حل مزید پیچیدہ ہوتا چلا جائے گا۔

ٹیگس